آج کل پاکستانی اداکارہ عفت عمر یوٹیوب پر ایک شو کی میزبانی کررہی ہیں جس کا نام 'پاس کر یا برداشت کر' ہے، اس شو میں وہ ایسے موضوعات کو زیر بحث لاتی ہیں جن پر پاکستان میں عام لوگوں سمیت کوئی سلیبرٹی بھی بات کرتا ہوا نظر نہیں آتا۔
گزشتہ دنوں انہوں نے اپنے شو میں ماہ واری اور پیڈز کو موضوع بنایا اور اُس پر گفتگو کرتے ہوئے مردوں کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔
شو کی ابتداء میں انہوں نے سوال کیا کہ کیا آپ جانتے ہیں مرد سب سے زیادہ کس چیز سے ڈرتے ہیں۔۔؟ پھر کہا کہ مرد پولیس، ہارٹ اٹیک یا اپنی بیوی سے نہیں ڈرتے ہیں بلکہ وہ ایک 'پیڈ' سے ڈرتے ہیں۔
انہوں نے پیڈ کو ہاتھ میں پکڑے ہوئے کہا کہ یہاں زمین سے لے کر کوکین تک ہر چیز کھلے عام بِکتی ہے لیکن اگر کوئی چیز چھپا کر بیچی جاتی ہے تو وہ 'پیڈ' ہے۔
عفت نے کہا کہ ماہ واری قدرتی عمل ہے لیکن جب ہماری بچیاں 'پیریئڈز' کی عمر تک پہنتی ہیں تو اسے چھپانے کیلئے اتنے جتن کئے جاتے ہیں جیسے کوئی اہم ملکی راز چھپایا جاتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ مردوں کی بات تو ایک طرف لیکن ہماری مائیں بھی اپنی بچیوں کو اس طرح 'پیڈز' سپلائی کرتی ہیں جیسے جیل میں قیدیوں کو چرس سپلائی کی جاتی ہے۔
اداکارہ نے مزید کہا کہ ماہ واری قدرتی عمل ہے اور اس کے ہونے پر کسی لڑکی کو شرمندہ ہونے کی ضرورت نہیں ہے، یہ نہ کوئی بیماری ہے اور نہ ہی کوئی جرم ہے بلکہ یہ صحت مندی کی نشانی ہے۔
انہوں نے طنزیہ کہا کہ شہر میں فیض میلہ نہ کرائیں بلکہ حیض میلہ کرائیں اور وہاں دانشوروں کو بیٹھ کر یہ بات سمجھائیں کہ ماہ واری کوئی بیماری نہیں بلکہ صحت مندی ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان میں مذہبی اور ثقافتی قدغنوں کی وجہ سے اس موضوع کو انتہائی حساس تصور کیا جاتا ہے اور اسی وجہ سے عفت عمر کی اس ویڈیو کو بعض حلقوں کی جانب سے شدید تنقید کا نشانہ بھی بنایا جارہا ہے۔