برطانیہ میں منجمد فنڈز کی تحقیقات کے دوران بزنس ٹائیکون سے تصفیے کے بعد ایک سو نوے ملین پاونڈز کی رقم پاکستانی حکومت کو مل گئی ہے ۔ پاکستانی بزنس ٹائیکون سے اس تصفیے پر نیشنل کرائم ایجنسی متفق ہوگئی تھی جس کے بعد یہ رقم پاکستانی حکومت کو منتقل کی گئی ہے۔
وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی شہزاد اکبر نے اس حوالے سے پریس کانفرنس کرتے ہوئے تصدیق کی ہے اور کہاہے کہ حکومت اس حوالے سے تصفیے پر برطانیہ ایجنسی این سی اے کی شکرگزار ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ ایک سو نوے ملین برطانیہ کی جانب سے برطانوی حکومت کو مل چکے ہیں اور حکومت کا بنیادی مقصد کرپشن کے پیسے کو واپس ملک میں لانا ہے۔
شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ کرپشن کا پیسہ قانونی طریقے سے واپس لایا گیا ہے اور حکومت کا اس میں کردار صرف قانونی معاونت مہیا کرنا تھا، اب یہ پیسہ سپریم کورٹ میں جمع کرادیا جائے گا۔
شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ حکومت پاکستان نے برطانیہ کے ساتھ معاہدہ اس حوالے سے کیا ہے اسلئے اس کی مزید تفصیلات بیان نہیں کی جاسکتیں۔
ایک سو نوے ملین پاونڈز پاکستانی حکومت کو این سی اے اور پاکستانی بزنس ٹائیکون کے درمیان اس حوالے سے تصفیے کے بعد منتقل کیے گئے ہیں ۔
پہلے اگست دوہزار انیس میں ویسٹرمنسٹر کی کورٹ نے آٹھ اکاونٹس ایک سو بیس ملین پاونڈز کے فنڈز منجمد کرکے تحقیقات کے احکامات دیئے تھے، پہلے دسمبر دوہزار اٹھارہ میں بھی بیس ملین پاونڈز کے فنڈز منجمد کرکے اسکی تحقیقات کی اجازت لی گئی تھی۔ یہ تمام اکاونٹس برطانیہ میں بینکوں میں موجود تھے۔