بنگلورو: بھارت کے متنازع تانترک نتیانند اپنے خلاف کرناٹک میں درج عصمت دری کے ایک معاملے سے خود کو بچانے کے لیے بغیر پاسپورٹ کے ہندوستان سے فرار ہوا، جس کے بعد اس نے اب ایک ناقابل یقین کارنامہ انجام دے دیا ہے۔
تانترک نتیانند نے خود کا ایک پورا ملک آباد کرلیا ہے جس نے اس کا نام "کیلاسا" رکھا ہے۔ اب اس کے پاس اس کا خود کا "پاسپورٹ" بھی ہے۔
نتیانند نے اپنے نئے ملک کی ایک ویب سائٹ بھی لانچ کی ہے۔ جس میں اسے روئے زمین پر ہندوؤں کا عظیم ملک بتایا گیا ہے۔
میڈیا ذرائع کے مطابق نتیانند نے جنوبی امریکا میں ایکواڈور میں ایک جزیرہ خریدا ہے اور اسے ایک آزاد اور نیا ملک کہنا شروع کیا ہے۔
اس کی ویب سائٹ پر دعویٰ کیا گیا ہے کہ "کیلاسا" بغیر سرحدوں کا ایک ملک ہے جسے دنیا بھر سے بے دخل کئے گئے ہندوؤں نے بسایا ہے۔ جنہوں نے اپنے ہی ملکوں میں مستند طور پر ہندو مذہب کی پریکٹس کرنے کا حق کھو دیا ہے۔
اس ملک کا اپنا ایک پاسپورٹ ہے اور نتیانند نے پہلے ہی اس کا ایک آن لائن نمونہ بھی ڈالا ہے۔ اس کے علاوہ ویب سائٹ پر اس ملک (کیلاسا) میں ملنے والی سہولیات کے ساتھ ساتھ اس کی خاصیتوں کے بارے میں بھی تفصیل دی گئی ہے۔
نتیانند اب لوگوں کو اپنے ملک کا شہری بننے کے لیے مدعو کر رہا ہے۔ ساتھ ہی اسے چلانے کے لیے وہ لوگوں سے عطیہ بھی مانگ رہا ہے۔
نتیانند جس کا اصلی نام راج شیکھرن ہے، وہ تمل ناڈو کا رہنے والا ہے۔ سال 2000 میں بنگلورو کے پاس ایک آشرم بنانے کے بعد بااثر شخص ہو گیا تھا۔ 2010 میں نتیانند اس وقت خبروں میں آیا تھا جب اس کا ایک اداکارہ کے ساتھ قابل اعتراض حالت میں ویڈیو وائرل ہو گیا تھا۔ بعد میں اس پر عصمت دری کا الزام لگا تھا اور اسے گرفتار کر لیا گیا تھا۔ اس کیس کے علاوہ ریپ کے ایک دیگر کیس میں بھی اس پر فرد جرم عائد کی گئی تھی۔