انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت نے ایم کیو ایم رہنماء علی رضا عابدی قتل کے مقدمے میں ملزمان پر فرد جرم عائد کردی۔
ملزمان کے صحت جرم سے انکار پر گواہوں کو طلب کرلیا گیا۔ کراچی سینٹرل جیل میں انسداد دہشتگردی کمپلیکس میں خصوصی عدالت کے روبرو ایم کیو ایم رہنماء علی رضا عابدی قتل کیس کی سماعت ہوئی۔ ملزمان فاروق، غزالی، ابوبکر عبد الحسیب عدالت میں پیش ہوئے۔
عدالت نے ملزمان پر فرد جرم عائد کردی۔ ملزمان نے کمرہ عدالت میں صحت جرم سے انکار کر دیا۔
عدالت نے آئندہ سماعت تفتیشی افسر اور گواہوں کو نوٹس جاری کرتے ہوئے طلب کر لیا۔ عدالت نے مقدمے کی سماعت 30 نومبر تک ملتوی کردی۔
عدالت مقدمے میں مفرور 4 دہشتگردوں کو اشتہاری قرار دے چکی ہو۔ مفرور ملزمان میں حسنین، بلال، غلام مصطفی عرف کالی چرن اور فیضان کے شامل ہیں۔
عدالت مفرور ملزمان کے دائمی وارنٹ گرفتاری بھی جاری کرچکی ہے۔ پولیس کے مطابق قتل کے لئے ملزمان کو 8 لاکھ روپے دیئے گئے۔
قتل کے لئے حسينی بلڈنگ کے پاس نامعلوم شخص نے رقم ادا کی۔ علی رضا عابدی کے قتل ميں استعمال ہونے والی موٹر سائیکل جلا دی گئی۔ علی رضا عابدی کو 25 دسمبر پر ان کے گھر کے باہر قتل کر ديا گيا تھا۔