لیبیا میں (فیلڈ مارشل خلیفہ حفتر کی) فوج نے منگل کو علی الصبح بتایا ہے کہ ترکی کا ایک بحری جہاز فوجی سواریاں اور بکتربند گاڑیاں لے کر وفاق کی حکومت کے زیر کنٹرول شہر مصراتہ کی بندرگاہ پہنچا۔ یہ ساز و سامان لیبیا کی سیکیورٹی کے خلاف کارروائیوں میں استعمال کیا جانا تھا۔
العریبیہ ڈاٹ نیٹ کی رپورٹ کے مطابق لیبیا کی فوج کی جنرل کمان نے اپنے ایک ہنگامی بیان میں بتایا کہ باوثوق انٹیلی جنس معلومات کی بنیاد پر مصراتہ کے علاقے میں الحدید اور الصلب کی بندرگاہ پر ایک تُرک بحری جہاز (كوساویک رسٹ) کے ذریعے پیر کے روز 19 بکتربند گاڑیوں کو اتارے جانے کی کارروائی کا پتہ چلایا گیا۔ ان گاڑیوں کو بعد ازاں بندرگاہ سے منتقل کر کے شہر کے وسط میں واقع صنعتی علاقے پہنچایا جانا تھا۔
بیان کے مطابق اس دوران لیبیا کی فوج کے طیارے فوری طور پر حرکت میں آئے اور ان بکتربند گاڑیوں کے کارروائیوں میں استعمال میں آنے سے پہلے ہی ان کو تباہ کر دیا۔ حملے کے نتیجے میں زوردار دھماکے ہوئے کیوں کہ ڈپو میں بکتربند گاڑیوں کے علاوہ گولہ بارود اور میزائل بھی موجود تھے۔
لیبیا کی فوج کی جنرل کمان نے ایک بار پھر ترکی کے حکام کو خبردار کیا ہے کہ وہ دہشت گرد ملیشیاؤں کو عسکری سپورٹ فراہم کرنے سے باز رہیں اور مصراتہ شہر کو عسکری کارروائیوں کے لیے استعمال نہ کریں۔ شہری تنصیبات کے نزدیک عسکری ساز و سامان کو ذخیرہ کرنا بین الاقوامی قانون کی کھلی خلاف ورزی ہے۔