تاجروں نے مقبوضہ وادی کے سوارب روپے کے کاروباری نقصان پر مودی سرکار پر مقدمہ کرنے کا اعلان کردیا۔
مقبوضہ وادی کے پانچ اگست کو خصوصی حیثیت کے خاتمے کے بعد یہاں کا بھارتی فوج کی جانب سے لاک ڈاون جاری ہے جس کے باعث کشمیر کا سو ارب روپے کا معاشی نقصان ہوا ہے ۔
کشمیر چیمبر آف کامرس کے سینئر صدر ناصر خان نے اس حوالے سے کہا کہ مقبوضہ وادی میں امن کے خدشے اوروادی کی خصوصی حیثیت کے خاتمے پر طویل عرصے سے شٹ ڈاون جاری ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ ستمبر تک وادی کے کاروباری نقصان کا تخمہ سو ارب روپے سے زائد ہے۔
ناصر خان نے مزید کہا کہ وادی میں بلیک آوٹ جاری ہے اسلئے وہ اس حوالے سے عدالت سے استدعا کریں گے کہ وہ کسی بیرونی ایجنسی کو نقصان کا تخمینہ لگانے کیلئے مقرر کرے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ وادی میں مواصلاتی بلیک آوٹ کے باعث تاجروں سے رابطہ ممکن نہیں ہوسکا ہے تاکہ اس حوالے سے کوئی اندازہ لگایا جاسکے۔
دوسری جانب وزارت داخلہ اور مقامی حکومت نے اس حوالے سے کسی بھی قسم کا ردعمل دینے سے گریز کیا ہے۔