لاڑکانہ: وزیر صحت سندھ عذرا پیچوہو کہتی ہیں کہ بچوں کو چاہیے وہ کتوں کو نہ چھیڑا کریں ورنہ وہ کاٹ لیتے ہیں۔
سگ گزیدگی کے بڑھتے واقعات نے شہریوں کو پریشان کردیا۔ عوام کہتے ہیں کہ ملک میں دہرا نظام ہے، ایک شخص کو بیرون ملک علاج کیلئے بھیجا جارہا ہے تو دوسری طرف غریب کا کوئی حال نہیں۔
کتوں کا شکار بننے والے ننھے حسنین کا علاج تو ہورہا ہے لیکن وہیں حکومت کی بے حسی بھی نظر آرہی ہے۔ حسنین کی تیمار داری کے لیے اس کے والدین اور چچا بھی ساتھ موجود ہیں تاہم اس غریب محنت کش خاندان کو حکومت کی طرف سے کوئی سہولت فراہم نہیں کی گئی۔ یہ خاندان کھانا بھی خرید کر کھاتا ہے اور رات کو اسپتال کے باہر ہی سوتا ہے۔
حسنین کے والد اور چچا اسپتال کے باہر کسمپرسی کی حالت میں رہ رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ اسپتال کے باہر رہنے پر مجبور ہیں، جس پر ستم ظریفی یہ کہ کسی نے ان کا بستر بھی چوری کرلیا۔
حسنین کے والد دیہاڑی دار مزدور اور لاڑکانہ کے گاؤں حبیب بگھیو کے رہائشی ہیں، یہ خاندان دو وقت کی روٹی بڑی مشکل سے پوری کررہا تھا۔ اس واقعے کے بعد گاؤں کے لوگوں نے چندہ جمع کرکے ان کی مدد کی ہے۔
سندھ کی وزیر صحت عذرا پیچوہو نے حسنین کی عیادت کے بعد فرض پورا کردیا اس کے بعد کوئی سیاستدان اس دکھی خاندان کا غم بانٹنے نہیں آیا۔
حسنین زخمی حالت میں کراچی کے این آئی سی ایچ میں زیر علاج ہے۔ ڈاکٹرز کے مطابق بچے کے چہرے کا بیشتر حصہ کتوں نے نوچ کھایا ہے، سرجری مرحلہ وار ہوگی۔ آئندہ چند روز انتہائی اہم ہیں۔
حسنین کو انفیکشن کا بھی سامنا ہے مزید سرجری کےلئے بچے کی طبیعت بہتر ہونے کا انتظار کیا جارہا ہے۔