Aaj Logo

اپ ڈیٹ 16 نومبر 2019 06:52am

مولانافضل الرحمان نے اپنے موبائل پر کیا دکھایا تھا؟ مہر بخاری بول پڑیں

اسلام آباد: گزشتہ دنوں جمیعت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان اور معروف خاتون صحافی مہر بخاری کی ایک تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی جس میں مولانا فضل اپنے موبائل فون پر کچھ ایسا دکھا رہے ہیں جس نے  مہر بخاری کو تشویش میں مبتلا کردیا ہے۔

کچھ روز قبل اپنے دھرنے میں خاتون اینکر مہر بخاری سے بات کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے حکومت کے خلاف کافی سخت زبان استعمال کی اور ایک مرتبہ پھر سے وزیراعظم عمران خان کے استعفے اور ملک میں نئے انتخابات کروانے کا مطالبہ کیا تھا۔

اس تصویر میں دونوں کے چہرے کے تاثرات کو دیکھ کر سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے قیاس آرائیاں کی جا رہی تھیں کہ آخر مولانا فضل الرحمان مہر بخاری کو اپنے موبائل فون پر کیا دکھا رہے تھے؟

تصویر میں دیکھا گیا کہ مولانا فضل الرحمان قدرے اطمینان سے مہر بخاری کو اپنے موبائل فون پر جب کچھ دکھا رہے تھے تو ایسے میں مہر بخاری کے چہرے کے تاثرات ایسے ہیں جیسے وہ حیران ہو رہی ہوں یا پھر انہیں اپنی آنکھوں پر یقین نہ آ رہا ہو۔

اب اس بات کو کئی روز گزرنے کے بعد خاتون صحافی مہر بخاری نے تمام معاملے کے حوالے سے خود وضاحت کی ہے۔ مہر بخاری نے نجی ٹی وی چینل کے پروگرام سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مولانا نے انہیں اپنے موبائل پر جو کچھ دکھایا تھا، وہ اس حوالے سے کچھ بھی نہیں بتا سکتیں۔ تاہم وہ یہ ضرور بتا سکتی ہیں کہ مولانا کے روابط اوپر تک قائم ہیں۔

مہر بخاری نے بتایا کہ مولانا نے واضح کر دیا ہے اگر ملک میں مارشل لاء لگ جائے اور انہیں جیل میں ڈال دیا جائے تو انہیں وہ قبول ہوگا۔ لیکن انہیں عمران خان کی حکومت کسی صورت قبول نہیں ہے۔ انہیں عمران خان کی حکومت میں آزاد شہری کی زندگی بھی قبول نہیں وہ ہر صورت عمران خان سے جان چھڑوانا چاہتے ہیں۔

Read Comments