کشمیر پر امریکی قانون سازوں نے بھارت پر شدید تنقید کی ہے اور کہاہے کہ بھارتی اقدامات سے مسلم برادریوں کے حقوق پامال ہورہے ہیں۔
جمعرات کو امریکا کے قانون سازوں نے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر تحفظات کا اظہار کیا۔ اجلاس میں شرکاء نے اس خطے کی صورتحال کا جائزہ لیا ۔
ٹام لانٹوس کمیشن کے اجلاس کے بعد بیان جاری کیا گیا ہے ،بیان میں کہا گیا ہے کہ ٹام لانٹوس ہیومن رائٹس کمیشن نے ہندوستان میں مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی صورتحال کو تاریخی اور قومی پش منظر میں جانچنے کے لئے سماعت کی۔
سماعت کے موقع پر بھارتی نژاد امریکی کانگریس کی خاتون پرمیلا جیاپال نے کشمیر میں بھارتی اقدامات پر سخت پریشانی کا اظہار کیا۔ اس موقعے پر ڈیموکریٹ نے کہا شہریوں کی نظر بندی ، مواصلات کی بندش بشمول تیسرے فریق کو کشمیر میں داخلے سے باز رکھنا ہمارے تعلقات کے لئے نقصان دہ ہے۔
عالمی مذہبی آزادی پر امریکی کمیشن کی کمشنر ارونیما بھارگوا کو موقف تھا کہ بھارتی اقدامات سے مسلمانوں کے حقوق پامال ہورہے ہیں۔
انہوں نے سماعت کو بتایاکہ ہندوستان کی مذہبی اقلیتوں کو محکوم یا غیر ملکی سمجھاجاتاہے۔
سماعت میں دیگر ڈیموکریٹس شیلا جیکسن لی ، ڈیوڈ ٹرون اور ڈیوڈ سیسلین بھی شریک ہوئے۔