اسلام آباد: حکومت بلز کی شکل میں آرڈیننس سے قائمہ کمیٹیوں کو بھیجنے پر راضی ہوگئی، اپوزیشن نے بھی ڈپٹی اسپیکر کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک واپس لینے کا اعلان کردیا، حکومتی اور اپوزیشن بینچز نے فیصلے کو خوش آئند قراردیا، متحدہ قومی موومنٹ پاکستان نے نوازشریف کو غیرمشروط بیرون ملک بھیجنے کا مطالبہ کیا۔
حکومت بلز کی شکل میں آرڈیننس اور اپوزیشن ڈپٹی اسپیکر کے خلاف تحریک عدم اعتماد واپس لے۔ معاملے پر اسپیکر اسد قیصر کی زیرصدارت حکومت اور اپوزیشن کے رہنماؤں میں مشاورت ہوئی، کامیاب مذاکرات کا اعلان خواجہ آصف نے ایوان میں کرتے ہوئے کہاکہ حکومت خوش اسلوبی سے تمام قوانین واپس لیتے ہوئے قائمہ کمیٹیوں کے سپرد کرے گی جبکہ اپوزیشن بھی تحریک واپس لے رہی ہے ، ایازصادق نے قانونی سازی پرایوان میں بحث کرنے سے پارلیمنٹ کا وقار مضبوط ہوگا۔
اسد عمر بولے کہ اسپیکر اور ڈیپٹی اسپیکر کے عہدے کومتنازع نہیں بنانا چاہتے، حکومتی عددی اکثریت سے سب واقع ہے حکومت کے ساتھ اپوزیشن کے ارکان کی سنجیدگی سے قانون سازی بہترہوتی ہے۔
متحدہ قومی موومنٹ پاکستان نے نوازشریف کوعلاج کیلئے غیرمشروط طور پر بیرون ملک جانے کا مطالبہ کیا، غوث بخش مہر نے حکومتی شرائط کو مضحکہ خیز قرار دیتے ہوئے معاملے پرسیاست نہ کرنے کا کہا۔
تحریک انصاف کے رکن اسمبلی اسلم خان اور ن لیگ کے علی گوہرنے اراکین کی دوہری شہریت کا معاملہ اٹھاتے ہوئے کہاکہ بتایا جائے کتنے وزرا ، مشیر اور وفاقی سیکرٹریز دوہری شہریت رکھتے ہیں وزیرمملکت علی محمد خان نے جلد تفصیلات ایوان میں پیش کرنے کی یقین دہانی کروائی ، اسپیکر کے اجلاس غیرمعینہ مدت کیلئے ملتوی کردیا۔