Aaj Logo

شائع 14 نومبر 2019 04:20pm

مقبوضہ کشمیر پر بھارت کو ایک مرتبہ پھر امریکا میں تنقید کا سامنا

بھارت کو مقبوضہ کشمیر کے حالات پر ایک مرتبہ پھر تنقید کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ ٹام لانٹوس ہیومن رائٹس کمیشن ڈیموکریٹس میک گورن اور ریپبلکن رہنما کرس اسمتھ کی سربراہی میں کام کرتا ہے ۔

اب اس کمیشن نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی صورتحال پر بریفنگ کیلئے اجلاس طلب کیا ہے۔

پہلے بھی یہ کمیشن دوہزار چودہ اور دوہزار پندرہ میں بھارت میں اقلیتوں کی صورتحال اور انیس سو چوراسی میں سکھ فسادات پر بھارت پر تنقیدی بریفنگ کا انعقاد کرچکا ہے۔

 اس کمیشن کے پینل میں ہیلے ڈشکنسکی بھی شامل ہیں اوریہ  کشمیر کے معاملات پر کسکان نیٹ ورک کا حصہ ہیں اور کشمیر کے معاملے پر مہارت بھی رکھتی ہیں۔ اسکے علاوہ معروف وکیل یوسرا فضیلی ، سینئر اٹارنی سہلا اساہی اور انسانی حقوق کے رہنما اور معروف وکیل  ارجن سنگھ  سیٹھی بھی اس پینل کا حصہ ہیں۔

واضح رہے کہ بھارت نے پانچ اگست کو مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرکے وہاں پر آرٹیکل تھری سیونٹی کا خاتمہ کردیا تھا جسکے بعد وہاں پر لاک ڈاون جاری ہے اور تاحال فون اور انٹرنیٹ سروس بند ہیں اور مختلف مقامات پر بھارتی فورسز کی دہشت گردی میں نوجوانوں کی شہادتوں کی خبریں موصول ہورہی ہیں۔

Read Comments