پاکستان میں افراط زر اور روپے کی قدر میں کمی کے باعث نوکری پیشہ افراد کی تنخواہوں میں کمی کا خدشہ ظاہر کردیا گیا ۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ ایشیا پیسیفک ممالک میں پاکستان واحد ملک ہے جس میں تنخواہ دار طبقے کو سیلری میں کمی کا سامنا ہے۔
عالمی تحقیقی ادارے ای سی اے انٹرنینشل نے مختلف ممالک میں تنخواہوں کے رجحان پر اپنی رپورٹ جاری کی ہے ۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں اوسط حقیقی تنخواہ منفی میں رہنے کا امکان ہے اور تنخواہ دار طبقے کی حالت گزشتہ سال کے موازنے میں مزید ابتر ہوگی۔
رپورٹ میں عمومی تنخواہ میں دس فیصد اضافے کا بیان کیا گیا ہے اور کہا گیا ہے کہ تاہم پاکستان میں افراط زر میں اضافے اور روپے کی قدر میں کمی کے باعث نتخواہ میں کمی کا رجحان دیکھا جائے گا۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ دوہزار بیس میں افراط زر تیرہ فیصد پہنچنے کا امکان ہے جس سے تنخواہ دار طبقے پر دوہزار انیس کے موازنے میں بوجھ پڑے گا ۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ تنخواہ دار طبقے میں حقیقی تنخواہوں میں اضافے ہونے والے ممالک میں بھارت نہ صرف ایشیا میں بلکہ دنیا بھر میں سرفہرست آگیا ہے۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ بھارت میں تنخواہ دار طبقے کی تنخواہ میں پانچ اعشاریہ چار فیصد تنخواہوں میں اضافہ متوقع ہے جو کہ ہانگ کانگ سے بھی چار گنا زیادہ ہے ۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ دوہزار بیس میں چین میں تین اعشاریہ چھ فیصد اضافہ جبکہ برطانیہ میں تنخواہ دار طبقے کم تنخواہ وصول کرے گا۔