امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے خود کو ترک ہم منصب طیب اردوان کا سب سے بڑا مداح قرار دے دیا۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ترک ہم منصب طیب اردوان سے ملاقات ہوئی ہے ۔ ملاقات کے بعد دونوں رہنماوں نے پریس کانفرنس کی ، پریس کانفرنس میں امریکی صدر ٹرمپ نے خود کو ترک ہم منصب کا بہت بڑا مداح قرار دیا ۔
اس موقعے پر کردوں کا تذکرہ کرتے ہوئے امریکی صدر کا کہنا تھا کہ انکے کردوں کے ساتھ بہترین تعلقات ہیں ۔ اور ترک صدر کا کردوں کے ساتھ بھی ایسا ہی معاملہ ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ کئی کرد ترکی میں رہائش پذیر ہیں اور انکی بہتر انداز میں دیکھ بھال کی جارہی ہے۔
اس موقعے پر ترک صدر طیب اردوان نے کہا کہ ان کو کردوں کے ساتھ نہیں بلکہ دہشت گردوں سے مسئلہ ہے انہوں نے اپنے اسمبلی کے ارکان کا بھی حوالہ دیا اور کہا ہے کہ پچاس سے زائد ارکان اسمبلی کرد نسل سے تعلق رکھتے ہیں ۔ طیب اردوان کا کہنا تھا کہ ترکی دہشت گردوں کیخلاف صف آراء ہے جن کی کوئی قومیت ، کوئی جھنڈا اور کوئی نسل نہیں ہے۔
سیرین ڈیموکریٹک فورسز شمالی شام میں موجود ہے اور ترکی اسکو دہشت گرد تنظیم قرار دیتا ہے اور حال ہی میں ترکی نے شام میں کردوں کیخلاف فوجی آپریشن بھی شروع کیا ہے تاکہ دہشتگردی میں ملوث کردوں کو نکالا جاسکے اور شام میں سیف زون کا قیام عمل میں آسکے۔
واضح رہے کہ ترک صدر کے امریکا کے دورے پر امریکی ایوان نمائندگان کو بھی تحفظات ہیں کیونکہ ترکی کردوں کیخلاف ہے اور اس نے شام میں آپریشن شروع کررکھا ہے جبکہ امریکا کردوں کو اپنا اتحادی مانتا ہے۔