نیویارک: چین کے ایک سائنس دان نے امریکی پیٹرولیم کمپنی کی "نیکسٹ جنریشن بیٹری ٹیکنالوجی" چرانے کا اعتراف کیا ہے۔
فرانسیسی خبررساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق ہانگ جن تان نامی 35 سالہ چین کے شہری جو امریکا کے مستقل قانونی رہائشی ہیں، امریکی پیٹرولیم کمپنی میں کام کرتے تھے اور ان کو دسمبر 2018 میں اہم خفیہ راز چرانے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔
ڈیپارٹمنٹ آف جسٹس نے منگل کو کہا کہ امریکی ڈسٹرکٹ کورٹ نے تان کو اہم خفیہ معلومات چرانے، آگے پہنچانے، اور ان پر اپنی ملکیت جتانے کا قصوروار قرار دیا ہے۔
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ نیکسٹ جنریشن بیٹری ٹیکنالوجی کی مارکیٹ میں قیمت 1 بلین ڈالر سے زیادہ ہے۔
امریکی اٹارنی ٹرینٹ شورز کا کہنا ہے کہ ہانگ جن تان جیسے جاسوس امریکی تجارتی راز اور ملکیتی حقوق چرانے کے لیے جاسوسی میں ملوث رہتے ہیں۔
چین کی معاشی جارحیت امریکی ٹیکنالوجی انڈسٹریز کے لیے خطرہ بنی ہوئی ہے۔ تان جون 2017 سے امریکی پیٹرولیم کمپنی میں بطور ایسو سی ایٹ سائنس دان کام کررہے تھے۔
محکمے نے کمپنی کا نام تو نہیں بتایا تاہم ہانگ جن تان کے لنکڈ ان اکاؤنٹ سے معلوم ہوتا ہے کہ وہ فلپس 66 کی ٹیکنالوجی ٹیم کا حصہ تھے۔
اس سے قبل وہ بطور ریسرچ اسسٹنٹ کیلیفورنیا انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی میں بطور ریسرچ اسسٹنٹ کام کرچکے ہیں۔
جسٹس ڈیپارٹمنٹ کے مطابق تان کو فروری 2020 میں سزا دی جائے گی تاہم یہ نہیں بتایا گیا کہ وہ سزا کیا ہوگی۔