کے الیکٹرک کے چھ سو پچاس ملین ڈالر لاگت کے نوسو میگاواٹ کے بن قاسم پاور اسٹیشن کے منصوبے پر کام دسمبر سے شروع ہورہا ہے۔ اس پراجیکٹ کو کے الیکڑک حکام کی جانب سے منظوری دے دی گئی ہے اور یہ اب کے الیکٹر ک کے پاور سیکٹر میں آئندہ سالوں میں تین ارب ڈالر کی سرماریہ کاری کی پلاننگ کا حصہ ہے۔
اس پراجیکٹ کی دو ہزار سولہ میں پلاننگ کی گئی تھی اور فیسبلٹی کی دوہزار سترہ میں منظوری کے بعد اسکا عام اعلان کیا گیا تھا۔اگرچہ کہ بجلی کی قیمتوں میں نرخ میں تبدیلی میں تاخیر سے یہ منصوبہ متاثر ہوا ہے لیکن کے الیکٹرک انتظامیہ اس کو تیزی سے مکمل کرنے کیلئے پر عزم ہے۔
امید ہے کہ اس پلانٹ سے بجلی کی پیداوار دوہزار اکیس سے شروع ہوجائے گی۔
کے الیکٹر ک کے سی ای او مونس علوی نے اس پراجیکٹ کی تصدیق کی ہے اور کہا ہے کہ یہ نجی توانائی کے شعبے میں ایک بڑی سرماریہ کاری ہے ۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس منصوبے کی تکمیل کیلئے مدت پر بھی دوبارہ مذاکرات کیے گئے تھے اور اب یہ چوبیس ماہ کے بجائے انیس ماہ ہوگئی ہے اور سسٹم میں چار سو پچاس میگاواٹ آجانے کے بعد شہری اس سے استفادہ حاصل کرسکیں گے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ اس منصوبے کی تکمیل کے بعد طلب و رسد کے فرق میں کمی کے علاوہ انتظامیہ پرانے بجلی کے پلانٹس کو مرحلہ وار ہٹائے گی۔