بھارت میں بابری مسجد کیس کے سپریم کورٹ کے فیصلے کیخلاف آواز اٹھانے پر آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے رہنما اسد الدین اویسی کیخلاف مقدمہ درج کرلیا گیا۔ ایودھیا کیس میں سپریم کورٹ کے فیصلے کیخلاف ان پر اشتعال انگیز بیان دینے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔
پہلے سپریم کورٹ نے ایودھیا کیس میں بابری مسجد کی جگہ رام مندر کی تعمیر کرنے کا فیصلہ سنایا تھا ، فیصلے میں حکومت کو یہ ہدایت بھی کی گئی تھی کہ ان کو ایودھیا میں مسجد کی تعمیر کیلئے پانچ ایکٹر زمین الاٹ کی جائے۔
فیصلے کے بعد مسلمان رہنما اسد الدین اویسی نے کہا تھا کہ سپریم کورٹ سپریم ضرور ہے لیکن غلطی سے مبرا نہیں ہے، انہوں نے فیصلے پر عدم اطمینان کا اظہار کیا تھا اور کہا تھا کہ ان کو اس پر مکمل اعتماد ہے اور وہ اپنے قانونی حق کیلئے لڑتے رہیں گے۔
اس موقعے پر انہوں نے مسجد کی تعمیر کیلئے پانچ ایکٹر زمین کے فیصلے کو بھی مسترد کردیا تھا ، ان کا کہنا تھا کہ مسجد کی تعمیر کیلئے پانچ ایکٹر زمین کی ضرورت بھی نہیں ہے۔
ایک ہندو وکیل پون کمار نے اسد الدین اویسی کیخلاف بھارتی سپریم کورٹ کے فیصلے پر اشتعال انگیز بیانات دینے پر درخواست دائر کی تھی۔