جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ حکومت کی مذاکراتی کمیٹی آتی جاتی رہتی ہے ، حکومتی کمیٹی کو کہہ دیا کہ آنا ہے تو وزیراعظم کا استعفیٰ لے کر آنا۔
اسلام آباد میں آزادی مارچ کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ ایڈہاک ازم پر حکومت اور ملک نہیں چلتے، آخر ملک کو کس طرف لے جایا جا رہا ہے، ملک کو ایسے لوگوں سے فارغ کرو، پاکستان کو کہاں لے جا رہے ہیں۔
مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ پاک فوج نے امن کے لیے قربانیاں دیں، کیا ہماری قربانیاں اس لیے تھیں کہ ایسے لوگ حکمرانی کریں گے؟ پارلیمنٹ کی بالادستی کی بات کیوں قبول نہیں کی جا رہی، دھاندلی سے آنے والوں کو حکومت نہیں کرنے دیں گے، ہم آئین، قانون اور پارلیمنٹ کی بالادستی کی بات کرتے ہیں، جعلی اسمبلی سے منظور قوانین کی کوئی قانونی حیثیت نہیں، جعلی اسمبلی کی قانون سازی بھی جعلی ہوتی ہے۔
سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ عمران خان اور ان کے ساتھیوں کی جانب سے منی لانڈرنگ کا شور مچایا گیا اور آج چیئرمین ایف بی آر نے کہہ دیا کوئی منی لانڈرنگ نہیں ہوئی، کس قسم کے لوگ مسلط ہو گئے ہیں، ان کی پوری سیاست مخالفین کو چور کہنے پر قائم ہے، اس حکومت کو ہم ایک قبضہ گروپ سمجھتے ہیں، حکومتی کمیٹی کو کہا ہے آنا ہے تو وزیراعظم کا استعفیٰ لے کر آنا۔