اسلام آباد ہائی کورٹ نے الیکشن کمیشن کے دو نئے ارکان کی تعیناتی کا صدارتی نوٹیفکیشن معطل کردیا۔
ہائی کورٹ میں الیکشن کمیشن کے دو نئے ارکان کی تعیناتی کے خلاف وکیل جہانگیر خان جدون کی درخواست کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے حکم جاری کرتے ہوئے صدارتی نوٹیفکیشن معطل کردیا۔
چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ پارلیمنٹ میں منتخب نمائندوں کو ایسے فیصلے خود کرنے چاہئیں، پارلیمنٹ کی توقیر ہمارے لیے مقدم ہے، ہم امید کرتے ہیں کہ پارلیمنٹ میں ہی یہ معاملہ حل کیا جائے گا، اسپیکرقومی اسمبلی اور چیئرمین سینیٹ پر پورا اعتماد ہے، آئندہ سماعت تک ممبران کی تعیناتی کا نوٹیفکیشن معطل رہے گا، جو چیز پارلیمنٹ کی ہے وہ پارلیمنٹ میں ہی طے ہونی چاہیے۔
چیف جسٹس اطہر من اللہ نے حکم دیا کہ 7 دسمبر سے پہلے یہ معاملہ حل کر کے عدالت کو آگاہ کریں، الیکش کمیشن اس وقت تقریباً غیر فعال ہے، چیف الیکشن کمشنر کی ریٹائرمنٹ بھی قریب ہے آپ جلد اس کو حل کرلیں۔
سرکاری وکیل نے کہا کہ چار ہفتے کا مزید وقت دے دیا جائے، تین میٹنگز ہوئی ہیں لیکن حالات خراب ہونے کی وجہ سے پیش رفت نہیں ہو سکی۔ چیف جسٹس نے دھرنے کی اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ جس معاملے کا آپ حوالہ دے رہے ہیں اس کو بھی پارلیمنٹ میں حل ہونا چاہیے۔ کیس کی مزید سماعت پانچ دسمبر تک ملتوی کردی گئی۔