Aaj Logo

شائع 03 نومبر 2019 03:50am

'ریڈ زون میں داخلے کی کوشش پر آزادی مارچ کے شرکا کے خلاف قانونی کارروائی ہوگی'

اسلام آباد: سیکریٹری داخلہ کی زیرِ صدارت وزارت داخلہ میں ہونے والے اجلاس میں  فیصلہ کیا گیا ہے کہ ریڈ زون میں داخلے کی کوشش پر آزادی مارچ کے شرکا کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی ہوگی۔

اجلاس میں فوج اور رینجرز کے نمائندگان نے بھی شرکت کی، انتظامیہ کو سختی سے ہدایت دی گئی ہے کہ مظاہرین کو ریڈ زون میں کسی صورت داخل نہ ہونے دیا جائے۔

دھرنے کی وجہ سے عوام کو درپیش مسائل کے حل کے لئے لائحہ عمل بھی مرتب کیا گیا۔

واضح رہے کہ وفاقی دارالحکومت میں جگہ جگہ رکاوٹیں کھڑی  ہیں، کئی مقامات پر انٹرنیٹ سروس معطل اور تعلیمی سرگرمیاں متاثر ہیں، جڑواں شہروں میں چلنے والی میٹرو بس سروس بھی معطل ہے۔

مریضوں اور شہریوں کو پریشانی کا سامنا ہے۔ حجان، خوف اور تزب زب کی کیفیت شہر اقتدار میں عیاں ہے۔

پنڈال کی جانب جانے والے راستوں پر چاروں اطراف سے کنٹینرز رکھے گئے ہیں۔ کشمیر ہائی وے، جی گیارہ، ایچ ایٹ اور جی ایٹ کی اجانب سے بند ہے۔

ریڈ زون کو جانے والا ڈی چوک اور نادرہ چوک بند جبکہ متبادل راستوں پر ایک گاڑی کے جانے کا راستہ کھلا گیا ہے۔   میٹروبس سروس تیسرے روز بھی معطل ہے، پنڈال کے اطراف چار کلومیٹرعلاقے میں انٹرنیٹ بند ہے۔

شہریوں کا ماننا ہے کہ آفس آنے میں مشکلات درپیش ہیں سڑکوں کی بندش بھی درست نہیں تو غیرجمہوری رویے کے بھی خلاف ہیں۔

دوسری جانب اسپتال پہنچے والے بھی سڑکوں کی بندش کو سرد درد قراردے رہے ہیں کہتے ہیں، اضافی کرایہ وصول کیا جا رہا ہے۔ مریض کو اسپتال پہنچانے میں بھی کافی دشواری کا سامنا ہے۔

شہر اقتدار کو کنٹینر کی شکل دینے پر شہری شدید غصے کا اظہارکرتے ہوئے راستے فوری کھولنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

Read Comments