انڈونیشیا میں ایک عالم کو ایک شادی شدہ خاتون کے ساتھ ناجائز تعلقات رکھنے پر عوام کے سامنے کوڑے مارے گئے۔
اس کا نام مخلص بن محمد ہے اور یہ زنا کیخلاف قوانین تشکیل دینے والے ادارے آچے علماء کونسل سے منسلک ہیں اور اس حوالے سے حکومت کی معاونت کرتے ہیں ۔
تاہم وہ مشکل میں اس وقت گرفتار ہوئے جب انہیں اپنے ادارے کے قانون کے تحت اٹھائیس کوڑے لگائے گئے، جبکہ متعلقہ ملزمہ کو تئیس کوڑے بھی مارے گئے۔
مخلص کا تعلق انڈونیشیا کے انتہائی قدامت پسند خطے آچے سے ہے۔ یہاں پر اب بھی اسلامی شرعی قوانین سختی سے نافذ ہیں۔
اس حوالے سے سزا پر عملدرآمد جمعرات کو ہوا۔ اب ان کو علما کونسل سے خارج کر دیا جائے گا۔ مخلص اسلامی عالم بھی ہیں۔اور وہ اسلامی قوانین کے نفاذ کے بعد عوامی طور پر سزا پانے والے پہلے مذہبی رہنما ہیں۔
اسلامی قوانین کا سختی سے نفاذ کیلئے آچے کو دس سال قبل اختیارات تفویض کیے گئے تھے اور یہاں پر دوہزار چودہ میں ہم جنس پرستی کیخلاف قوانین کی منظوری کے بعد اگلے ہی سال ان کا نفاذ شروع کردیا گیا تھا۔
واضح رہے جوا ، شراب کا استعمال اور تیاری اور شادی کے بغیر جنسی تعلقات سب شرعی قوانین کے تحت جرم ہیں ۔