اسلام آباد: سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے آئی ٹی نے اوورسیز پاکستانیوں کے لیے ایک موبائل فون لانے پر کسٹم ڈیوٹی ختم کرنے کی سفارش کر دی جبکہ سینیٹرفیصل جاوید نے کہا کہ ایک نہیں 2 موبائل فون ڈیوٹی فری کیےجائیں۔
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے آئی ٹی کا اجلاس ہوا جس میں اوورسیز پاکستانیوں کے لیے موبائل ڈیوٹی ختم نہ کرنے پر کمیٹی نے برہمی کا اظہار کیا، سینیٹرروبینہ خالد نے کہا کمیٹی کی ہدایات پرعمل کیوں نہیں ہوا۔
ایف بی آر حکام نے بتایا ایک موبائل فون پر ڈیوٹی چھوٹ سے مسافروں کا ڈیٹا چوری ہوا، جس پر روبینہ خالد کا کہنا تھا کہ مانیٹرنگ درست کرنے کے بجائے مسافروں پر ٹیکس کا بوجھ کیوں؟
سیکرٹری آئی ٹی نے بھی کمیٹی کی حمایت کرتے ہوئے کہ ٹیکسیشن سے آئی ٹی کی صنعت ترقی نہیں کرے گی، صوبے اپنی اپنی ریونیو اتھارٹیز ہیں، انٹرنیٹ پر 19 فیصد ٹیکس عائد ہے۔
کمیٹی نے آئندہ اجلاس میں چیئرمین ایف بی آرکو طلب کر لیا جبکہ کمیٹی نے ایک موبائل فون لانے پر کسٹم ڈیوٹی ختم کرنے کی سفارش کر دی ہے۔
سینیٹر فیصل جاوید نے کہا ہے کہ ایک نہیں 2 موبائل فون ڈیوٹی فری کیےجائیں، ایک فون اپنے لیے اور ایک فیملی کے لیے ٹیکس فری کیا جائے۔
یاد رہے کسٹم حکام کا کہنا تھا کہ فنانس بل کے بعد اب بیرون ملک سے لائے گئے ایک موبائل پر بھی ٹیکس دینا ہوگا، کوئی بھی موبائل اب ڈیوٹی فری ملک میں نہیں آسکتا، 60 دن تک ملک میں موبائل فری چلایا جاسکتا ہے، 60 دن کے بعد موبائل رجسٹر کرانا ہوگا، موبائل رجسٹر نہیں کرایا جاتا تو خود بخود بند ہوجائے گا۔
سینیٹر روبینہ خالد نے کہا تھا فون لانے والے کی رجسٹریشن سہولت نہیں رکاوٹ ہے، سسٹم نے لوگوں کی زندگی عذاب کی ہوئی ہے جبکہ سینیٹر رحمان ملک کا کہنا تھا موبائل رجسٹریشن کے سسٹم کو معطل کیا جائے، اوورسیز پاکستانی اب ایک خوف کا شکار ہوگئے ہیں۔