بیروت: یمن کے وزیر دفاع جنرل محمد المقدیشی کو مشرقی یمن کے صوبہ مآرب میں وزارت دفاع کے صدر مقام پر حوثی باغیوں کی طرف سے ایک ڈرون سے قاتلانہ حملے کا نشانہ بنایا گیا تاہم وہ اس حملے میں محفوظ رہے ہیں۔
یمن کے عسکری ذرائع نے بتایا کہ ڈرون کے ذریعے حوثی باغیوں نے مآرب میں آئینی حکومت کی وفادار فوج کے ایک اجلاس کو نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی تھی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈرون حملے میں وزیر دفاع کے ڈرائیور سمیت دو فوجی ہلاک اور دیگر زخمی ہوئے ہیں۔
ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ اجلاس میں شریک تمام فوجی افسران خیریت سے ہیں اور انہیں کوئی نقصان نہیں پہنچا ہے۔
ابھی تک وزارت دفاع اور یمنی حکومت کی طرف سے اس حملے کے بارے میں کوئی سرکاری رد عمل سامنے نہیں آیا ہے۔
یمنی فوج نے ملک کے شمال میں واقع حوثی ملیشیا کے مرکزی گڑھ صعدہ میں پیش قدمی جاری رکھی ہوئی ہے۔ یمنی فوج کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ آئینی فوج نے کتاف اور اور البقع کو ملانے والی بین الاقوامی شاہراہ پرکنٹرول حاصل کرلیا گیا ہے۔
یمن کی سرکاری خبر رساں ایجنسی نے لبریشن بریگیڈ کے کمانڈر، بریگیڈیئر جنرل جمال القلعی کے حوالے سے کہا ہے کہ قومی فوج نےرشاحہ پہاڑی سلسلے کی اونچی چوٹیوں کا کنٹرول سنبھال لیا ہے۔ یہ پہاڑی سلسلہ صعدہ میں البقع کےمقام کے قریب ہے جو صحرا سے شروع ہو کر جشیرہ پہاڑی علاقوں تک پھیلا ہوا ہے۔