رحیم یار خان: لیاقت پور کے قریب گیس سلینڈر پھٹنے سے مسافر ٹرین میں آگ لگ گئی جس کے نتیجے میں اب تک جاں بحق افراد کی تعداد 73 تک پہنچ چکی ہے جبکہ متعدد تاحال زخمی ہیں۔ رحیم یار خان کے برنس اسپتال میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق کئی لاشیں بری طرح جھلسنے کے باعث ناقابل شناخت ہیں جن کی شناخت ڈی این اے کے زریعے کی جائے گی۔
ریلوے زرائع کے مطابق کراچی سے لاہور جانے والی تیز گام ایکسپریس گیس سیلنڈر پھٹنے سے حادثے کا شکار ہوئی جس سے حالیہ اعداد وشمار کے مطابق اب تک حادثے میں 74 افراد جاں بحق ہوئے۔
ڈسٹرکٹ ہیڈ افسر ریسکیو 1122 نے 74 افراد جاں بحق ہونے کی تصدیق کی جب کہ مزید ہلاکتوں کا خدشہ بھی ظاہر کیا۔
ڈسٹرکٹ ہیڈ افسر ریسکیو 1122 نے بتایا کہ لاشوں اور زخمیوں کو ٹی ایچ کیو لیاقت پور اور بہاول پور کے اسپتالوں میں منتقل کیا جا رہا ہے۔
ضلعی انتظامیہ کے مطابق شدید زخمیوں کو رحیم یار خان برن اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔بوگیوں میں لگی ہوئی آگ پر مکمل طورپر قابو پالیا گیا ہے،کولنگ اورسرچنگ اور ریسکیو کا عمل جاری ہے۔
سی ای او ریلوے اعجاز احمد نے بتایا کہ مسافر ٹرین میں سلینڈر دھماکے سے تین بوگیوں کو آگ لگی جس میں دو اکنامی اور ایک بزنس کلاس بوگی شامل ہے۔
اعجاز احمد کا کہنا ہے کہ حادثے سے کوئی ٹریک متاثر نہیں ہوا، ٹرینیں شیڈول کے مطابق چل رہی ہیں۔
وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد کا کہنا ہے کہ ٹرین کے اکانومی کلاس میں آگ لگی ہے، تبلیغی جماعت کے لوگ اجتماع میں جا رہے تھے۔
شیخ رشید احمد نے کہا کہ دو گھنٹے میں ٹریک کو بحال کردیا جائے گا، جاں بحق ہونے والوں میں تبلیغی جماعت والوں کے لوگ شامل ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ریلوے کی جانب سے چولہے وغیرہ لے جانے پر پابندی ہے، ٹرین میں کھانے سے متعلق اشیا پربہت سختی ہونی چاہیے۔
دوسری جانب سانحہ تیز گام سے متعلق پاکستان ریلوے پولیس نے ابتدائی تحقیقات مکمل کرلی۔
پولیس نے ٹرین گارڈمحمدسعید کی مدعیت میں نامعلوم افرادکےخلاف مقدمہ درج کرلیا،مقدمے کا اندراج تھانہ ریلوےپولیس خان پورملتان ڈویژن میں کیا گیا۔مقدمہ دفعہ126ریلوےایکٹ اور436,427 تعزیزات پاکستان کےتحت درج کیا گیا۔
ابتدائی تحقیقات میں واقعے کی بنیادی وجہ گیس سلنڈر کا پھٹنا قرار دیا ہے۔
وزیر ریلوے شیخ رشیدکی آئی جی ریلوےپولیس کوتحقیقات جلدمکمل کرنے کی ہدایت کردی۔