اسلام آباد: مسلم لیگ ن کے رہنما احسن اقبال کا کہناہے کہ نوازشریف اپنی زندگی کی جنگ لڑ رہے ہیں، ان کی حالت کے ذمہ دار عمران خان ہیں۔
لیگی رہنما نے کہا کہ سزا آٹھ ہفتے کے لیے معطل کی گئی، ہمیں توقع تھی کی سر پر کوئی تلوار لٹکائے بغیر ضمانت ملے گی، تاہم اُس طرح کا ریلیف نہیں ملا۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کی انتقامی سیاست قابل مذمت ہے۔
دوسری جانب معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے طنز کرتے ہوئے کہا کہ کمزور نوازشریف سے سیاسی محاذ پر مقابلہ نہیں کرنا چاہتے۔
انہوں نے کہا قوم کو نڈھال کرکے اپنے درد کی دعا کے لیے بے چین ہونے والوں کو دنیا دیکھ رہی ہے۔
واضح رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے نوازشریف کی سزا آٹھ ہفتوں کیلیے معطل کرتے ہوئے کہا کہ اگر نواز شریف کی طبیعت اس دوران بہتر نہ ہو تو سزا معطلی میں توسیع کے لیے صوبائی حکومت سے رابطہ کیا جاسکتا ہے۔
جسٹس عامرفاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی پر مشتمل ڈویژنل بینچ نے درخواست پر سماعت کی۔ جسٹس محسن کیانی نے علاج کے بارے میں دریافت کیا تو نوازشریف کے وکیل خواجہ حارث نے کہا علاج غیرتسلی بخش ہے، اندرون یا بیرون ملک اپنی مرضی کا علاج کروانے کی سہولت دی جائے۔
ایم ایس سروسز اسپتال نے بتایا نوازشریف کی طبیعت شدید خراب ہے، بیماریاں زیادہ ہیں، کنٹرول مشکل ہورہا ہے۔
ذاتی معالج ڈاکٹرعدنان نے بتایا تاحال پلیٹ لیٹس کی کمی کی وجوہات کاعلم نہیں ہوسکا، ایسے میں علاج ممکن نہیں۔
خواجہ حارث نے ضمانت کی مدت مقرر نہ کرنے کی استدعا کی، نیب نے مستقل ضمانت اور بیرون ملک جانے کی مخالفت کی۔
وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ نوازشریف کا بھرپور خیال رکھا جارہا ہے۔
عدالت نے دلائل سننے کے بعد سزا معطل کردی اور کہا کہ اگر نواز شریف کی طبیعت اس دوران بہتر نہ ہو تو سزا معطلی میں توسیع کےلیے صوبائی حکومت سے رابطہ کیا جاسکتا ہے۔