لبنانی وزیراعظم سعد حریری نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ لبنان میں گزشتہ دو ہفتے سے لبنانی عوام کی جانب سے مظاہرہ ملک بھرمیں جاری تھا۔
سعد حریری لبنان میں تیسری مرتبہ وزارت عظمی کے عہدے پر اپنے فرائض سرانجام دے رہے تھے ، انہوں نے قومی حکومت تشکیل دی تھی اور اس میں سیاسی مخالفین کو بھی شامل کیا گیا تھاتاہم حال میں ملک میں بگڑتی معاشی صورتحال ، اشیاء کی قیمتوں اور ملکی قرضوں میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا تھا۔
سترہ اکتوبر کو ملک کی بگڑتے ہوئے معاشی حالات کے پیش نظر وہاں پر واٹس ایپ کال پر بھی ٹیکس عائد کرنے کے علاوہ دیگر اقدامات کیے گئے تھے جس کے بعد پورے لبنان میں احتجاج پھوٹ پڑے تھے۔
لبنان میں گزشتہ بارہ روز سے نظام زندگی مفلوج ہے اور احتجاج کے باعث بینک اور اسکول بند پڑے ہیں جبکہ مظاہرین نے بھی کئی سڑکوں کو بلاک کرکے ذرائع نقل و حمل ناممکن بنادی تھی۔
اب سعید حریری نے اپنی تقریر میں وزارت عظمی سے مستعفی ہونے کا اعلان کردیا ے اور کہا ہے کہ وہ اپنی عوام سے چھپ نہیں سکتے۔ انہوں نے اپنے خطاب میں سیاسی رہنماوں کو بھی مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اپنے سیاسی کیریئر میں انکی تمام ذمے داری صرف لبنان کو تحفظ مہیا کرنا اور اسکی معیشت کو بہتری کیلئے اقدامات میں گزری ہے۔
سعد حریری کا کہنا تھا کہ اب ملکی ترقی کیلئے حقیقی مواقعے ہیں اور ہمیں ان کو ضائع نہیں کرنا چاہیئے۔