داعش کے سربراہ ابوبکر البغدادی کی ہلاکت کی تصدیق ایک چوری شدہ انڈرویئر سے ہوئی ہے۔
ایس ڈی ایف نے دعویٰ کیا ہے ان کے ایجنٹوں نے ابوبکر البغدادی کا انڈرویئر چوری کر لیا تھااور اسہی انڈرویئر سے حاصل کردہ ڈی این اے سے ابوبکر البغدادی کی موت کی تصدیق کی گئی۔
ایس ڈی ایف کے مطابق ان کے ذرائع نے ابوبکر البغدادی کو ڈھونڈنے میں اہم کردار کیا تھا۔
ابوبکر البغدادی کی ہلاکت کا اعلان کرتے ہوئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دعویٰ کیا تھا کہ کردوں کا آپریشن میں کوئی کردار نہیں تھا تاہم انکی معلومات نے معاونت کی ہے۔
پہلے امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون کا کہنا تھا کہ شام میں آپریشن کے دوران دو مشتبہ افراد کو حراست میں لا گیا ہے، پینٹاگون کے مطابق یہ آپریشن شدت پسند گروہ نام نہاد دولتِ اسلامیہ کے مفرور رہنما ابوبکر البغدادی کی گرفتاری کے لیے کیاگیا تھا۔
امریکا کا کہنا ہے کہ ابوبکر البغدادی نے ایک امریکی آپریشن کے دوران اپنے آپ کو دھماکہ خیز مواد سے ہلاک کر لیا تھا۔
جنرل میلی نے میڈیا کو بتایا کہ شناخت کے بعد ان کی باقیات کو ٹھکانے لگا دیا گیا ہے۔ پہلے 'ابوبکر البغدادی کی باقیات کو ایک محفوظ مقام پر ڈی این اے ٹیسٹ کیلئے منتقل کیا گیا تھا،'
اس سے قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ اس امریکی آپریشن کی چنندہ تصاویر جاری کی جائیں گی۔
آپریشن کے دوران پکڑے جانے والے دو افراد کے حوالے سے مزید تفصیلات جاری نہیں کی گئیں ہیں۔
پینٹاگون کا کہنا ہے کہ اس آپریشن کو مکمل کرنے والے اہلکاروں میں سے کوئی اہلکار ہلاک نہیں ہوا تاہم اس آپریشن میں حصہ لینے والے کتوں میں سے ایک کتا شدید زخمی ہوا ہے۔
جنرل میلی کا کہنا تھا کہ کتے کا نام صیغہ راز میں رکھا گیا ہے۔
البغدادی کے ہلاک ہونے سے قبل رو نے سے متعلق جنرل میلی کا کہنا تھا کہ انھیں اس کے متعلق نہیں پتا ۔ تاہم 'یہ بات شاید یونٹ کے ممبران سے براہ راست بات چیت میں سامنے آئی ہو گی۔
علاوہ ازیں صدر ٹرمپ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ایک کتے کی تصویر شیئر کرتے لکھا ہے کہ اس نے ابوبکر البغدادی کو پکڑنے اور ہلاک کرنے کے آپریشن میں حصہ لیا تھا۔
We have declassified a picture of the wonderful dog (name not declassified) that did such a GREAT JOB in capturing and killing the Leader of ISIS, Abu Bakr al-Baghdadi! pic.twitter.com/PDMx9nZWvw
— Donald J. Trump (@realDonaldTrump) October 28, 2019