لاہور: سروسز اسپتال لاہور میں زیر علاج نواز شریف کی طبیعت میں بہتری آنے لگی ہے۔ پلیٹ لیٹس کی تعداد 45 ہزار ہوگئی۔ میڈیکل بورڈ معائنے کے بعد شریف میڈیکل سٹی منتقلی کے لیے مشاورت کرے گا۔ مریم نواز والد کی تیمار داری کے لیے موجود ہیں۔
نوازشریف چھ روز سے سروسز اسپتال میں زیر علاج ہیں، جنہیں آج شریف میڈیکل سٹی منتقل کیے جانے کاامکان ہے۔
العزیزیہ کیس میں عبوری ضمانت ملنے کے بعد رہائی کیلئے جاری روبکار پر نواز شریف نے دستخط کردئیے ہیں۔
صاحبزادی مریم نواز بھی سروسز اسپتال وی آئی پی روم ٹو میں زیرعلاج ہیں۔ ڈاکٹرز کے مطابق حالت تسلی بخش ہے۔
واضح رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے العزیزیہ ریفرنس میں نواز شریف کی منگل تک عبوری ضمانت منظور کرلی، جس کا تحریری حکم نامہ بھی جاری کردیا گیا ہے۔
حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ نیب پراسیکیوٹر نے ضمانت پر کوئی اعتراض نہیں اُٹھایا، وفاق اور پنجاب حکومت کا بھی کوئی اعتراض سامنے نہیں آیا جس پر عدالت بھی مطمئن ہے۔
عدالت نے منگل تک ضمانت دیتے ہوئے وزیراعلی پنجاب کو ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا۔
چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیئے عدالتیں سیاسی معاملات میں الجھنا نہیں چاہتی مگر یہاں سیاست دانوں کے کیسز پر قانون کے مطابق کارروائی ہوتی ہے۔ وزیراعظم، وزیراعلیٰ پنجاب اور چیئرمین نیب اس معاملے پر خود بھی کوئی اہم فیصلہ کریں۔
چیف جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس محسن اختر کیانی پر مشتمل اسلام آباد ہائیکورٹ کے دو رکنی بینچ نے العزیزیہ ریفرنس میں نواز شریف کی سزا معطلی کے لیے دائر متفرق درخواست پر سماعت کی۔
عدالت نے طویل سماعت کے بعد بیس، بیس لاکھ روپے کے دو مچلکوں کے عوض طبی بنیادوں پر سابق وزیراعظم کی منگل تک عبوری ضمانت منظور کرلی۔
نواز شریف کی جانب سے منور دگل ایڈوکیٹ عدالت میں پیش ہوئے جبکہ حکومت کی نمائندگی ایڈیشنل اٹارنی جنرل اور سیکرٹری داخلہ پنجاب نے کی، نیب پراسیکیوٹر سردار مظفر عباسی اور نیر رضوی بھی عدالت میں موجود رہے۔
چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیئے کہ صوبائی حکومت کو اختیار ہے کہ اگر مجرم کی جان کو خطرہ لاحق ہو تو سزا معطل کر دے، بولے کیا طبی بنیادوں پر ضمانت کی درخواست عدالت میں آنا چاہیے تھی؟ حکومت مخالفت کرے تو درخواست ضمانت مسترد کر دیتے ہیں، جس پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل اور پراسیکیوٹر نیب نے کہا کہ انسانی بنیادوں پر درخواست ضمانت پر اعتراض نہیں۔
دوران سماعت ڈیل کی خبروں پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے عدالت نے سینئر صحافیوں کو بھی طلب کیا، چیف جسٹس اطہر من اللہ نے استفسار کیا اگر یہ کہا جاتا ہے کہ ڈیل ہورہی ہے، تو جوڈیشری کے بغیر ایسا نہیں ہوسکتا، اگر ایسا کچھ ہو رہا ہے تو اس کو دریافت کرنے میں ہماری مدد کریں، عدالتیں سیاسی معاملات میں الجھنا نہیں چاہتی مگر سیاست دانوں کے کیسز پر قانون کے مطابق کارروائی ہوتی ہے۔
سابق وزیر اعظم نواز شریف کی عبوری ضمانت منظور ہونے کے بعد ان کے مچلکے جمع کرادیے گئے ہیں۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے انسانی ہمدردی اور طبی بنیادوں پر نواز شریف کی عبوری ضمانت منگل تک کیلئے 20، 20 لاکھ روپے کے 2 مچلکوں کے عوض منظور کی ہے۔
ان کی درخواست ضمانت پر حتمی فیصلہ منگل کو کیا جائے گا۔ عدالت کی طرف سے ضمانت کی درخواست منظور ہونے پر مسلم لیگ ن کے رہنما انجم عقیل کے بھائی نے سابق وزیر اعظم کے مچلکے جمع کرادیے ہیں۔
عبوری ضمانت کی منظوری کے بعد نواز شریف کے وکیل کا کہنا ہے کہ پورے پاکستان اور عدالت کے مشکور ہیں، اللہ انصاف کا بول بالا کرے گا۔
انہوں نے پوری قوم سے نواز شریف کی صحتیابی کی دعاؤں کی اپیل بھی کردی۔
یاد رہے لاہور ہائیکورٹ نے گزشتہ روز چوہدری شوگر ملز کیس میں بھی نواز شریف کی طبی بنیادوں پر ضمانت منظور کرلی تھی۔