لاہور کی مقامی عدالت نے اشتعال انگیز بیان جاری کرنے کے الزام میں گرفتار کیپٹن صفدر ریٹائرڈ کی درخواست ضمانت مسترد کر دی، محمد صفدر کے وکیل کا کہنا تھا کہ ان کے مؤکل پر خلاف قانون مقدمہ دائر کیا گیا۔
ضلعی کچہری لاہور میں ڈیوٹی مجسٹریٹ سلمان آصف نے کیپٹن (ر) صفدر کی درخواست ضمانت پر سماعت کی۔
کیپٹن صفدر کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ پولیس اس مقدمے کے اندراج کا اختیار ہی نہیں رکھتی، قانون کے تحت گورنمنٹ اگر کسی کو گرفتار کرنا چاہے تو تحریری طور پر پولیس کو اندراج مقدمہ کے لیے لکھے گی، اگر کوئی شخص حکومت کے خلاف کوئی تقریر کرے تو پولیس براہ راست گرفتار نہیں کر سکتی۔
وکیل نے مزید کہا کہ اگر ایسا کوئی بیان دیا بھی جاتا تب بھی مراسلہ لکھا جانا تھا گرفتاری نہیں ہوسکتی، ان کے مؤکل کو اہلیہ کے کیسز کی پیروی سے روکنے کیلئے جھوٹے مقدمہ میں گرفتار کیا گیا، پورے کیس میں سولہ ایم پی او کا کہیں اطلاق نہیں ہوتا، لہٰذا عدالت ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا جائے۔
فریقین کے دلائل سننے کے بعد عدالت نے کیپٹن (ر) محمد صفدر کی درخواست ضمانت مسترد کر دی۔