حکومت کی مذاکراتی کمیٹی اور اپوزیشن کی رہبر کمیٹی کے مابین آزادی مارچ کے حوالے سے مذاکرات میں ڈیڈلاک ہوگیا ہے۔ وزیر دفاع پرویز خٹک کہتے ہیں دونوں اطراف سے تجاویز دی گئیں، آج فیصلہ نہیں ہوسکا ، بات چیت جاری رہے گی۔ اکرم درانی بولے امید تھی کہ بات بن جائے گی ، ابھی نتیجہ پر نہیں پہنچ سکے ہیں ، مذاکرات دوبارہ ہوں گے۔
حکومت کی مذاکراتی کمیٹی اور اپوزیشن کی رہبر کمیٹی کے مابین آزادی مارچ کے حوالے سے مذاکرات کے دو ادوار ہوئے۔
پرویز خٹک کی سربراہی میں حکومت کی 7 رکنی کمیٹی مذاکرات کیلئے اکرم درانی کی رہائش گاہ پہنچی۔ اپوزیشن کی رہبر کمیٹی کی قیادت اکرم درانی نے جبکہ حکومتی وفد میں قائم مقام صدر صادق سنجرانی ، اسد قیصر، چوہدری پرویز الہیٰ، شفقت محمود،پیر نور الحق قادری اور اسد عمر شامل تھے۔
ادھر اسپیکرہاؤس میں حکومتی کمیٹی کا مشاورتی اجلاس ہوا جس میں رہبر کمیٹی سے ملاقات کے حوالے سے تجاویز زیر غور آئیں۔ حکومتی مذاکراتی کمیٹی نے وزیراعظم عمران خان سے رابطہ کیا اور رہبر کمیٹی کے مطالبات سے آگاہ کیا اور حکومتی کمیٹی نے مذکرات کی تفصیل بھی وزیراعظم کو بتائیں۔ وزیر دفاع پرویز خٹک نے میڈیا کو بتایا کہ دونوں اطراف سے تجاویز دی گئیں، آج فیصلہ نہیں ہوسکا ، بات چیت جاری رہے گی۔
اکرم درانی بولے امید تھی کہ بات بن جائے گی ، ابھی نتیجہ پر نہیں پہنچ سکے ہیں ، مذاکرات دوبارہ ہوں گے۔