مسلم لیگ نون کے قائد نوازشریف کا علاج چوتھے روز بھی سروسز اسپتال میں جاری ہے۔ ڈاکٹرز کے مطابق پلیٹ لیٹس کی تعداد برقرار رکھنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ میڈیکل بورڈ میں مزید چار ارکان کا اضافہ کر دیا گیا، نوازشریف کے سفر کا فیصلہ بھی میڈیکل بورڈ کرے گا،مریم نواز کو کوٹ لکھپت جیل سے والد کی تیماداری کے لیے سروسز اہسپتال پہنچا دیا گیا۔
سروسز اسپتال میں زیر علاج نواز شریف کے بلڈ پلیٹ لیٹس میں اتار چڑھاؤ کا سلسلہ جاری ہے اور یہ تعداد 6 ہزار تک گر گئی ہے۔
ڈاکٹرز کے مطابق نواز شریف کو آئی ٹی پی کی بیماری لاحق ہے، گزشتہ رات سابق وزیراعظم کے ذاتی معالچ ڈاکٹر عدنان سمیت میڈیکل بورڈ میں 4 ڈاکٹرز کا اضافہ کیا گیا ہے۔
بون میرو سپیشلسٹ ڈاکٹر طاہر شمسی، شیخ زید اسپتال کی ہیمٹولجسٹ مونا عزیز، نیشنل اسپتال کی پروفیسر ڈاکٹر فاطمہ خانم کو بھی بورڈ کا حصہ بنایا گیا ہے۔ میڈیکل بورڈ دن میں دو بار نوازشریف کی رپورٹس اور ادویات کا جائزہ لے رہا ہے۔
میڈیکل بورڈ کے مطابق نوازشریف کے ہیمو گلوبنز میں بہتری کیلئے 2 آی وی آئی جی انجیکشنز لگائے گئے ہیں، انجیکشنز کی افادیت ظاہر ہونے میں 2 سے 3 روز درکار ہوتے ہیں، نوازشریف کو 12 سے 15 آئی وی آئی جی انجیکشنز لگائے جائیں گے۔
دوسری جانب وزیر اعظم عمران کی ہدایت پر مریم نواز کو اپنے والد کی تیماداری کے لیے کوٹ لکھپت جیل سے سروسز اہسپتال پہنچا دیا گیا ہے ۔جہاں وہ اپنے والد کے ساتھ اہسپتال میں ہی رہیں گی۔
سربراہ میڈیکل بورڈ کے مطابق نوازشریف کے پلیٹ لیٹس کاؤنٹ میں اضافے کیلئے اقدامات کئے جا رہے ہیں، نوازشریف اس حالت میں سفر کر سکتے ہیں یا نہیں اس کا فیصلہ بھی میڈیکل بورڈ کرے گا۔
بون میرو سپیشلسٹ ڈاکٹر طاہر شمسی کا کہنا ہے کہ نواز شریف کی بیماری کی تشخیص ہونا خوشی کی بات ہے، آئی ٹی پی نامی اسی بیماری کا علاج ممکن ہے، ادویات ملنے کے بعد دس سے بارہ دن میں پلیٹ لیٹس سیلز نارمل ہوجاتے ہیں۔
احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر مسلم لیگ نون کی نائب صدر مریم نواز نے بھی اپنے والد کی صحت پر شدید تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہر چیز برداشت ہو جاتی ہے لیکن میاں صاحب کی بیماری نے انہیں بھی متاثر کیا ہے۔ سروس اسپتال کے باہر لیگی کارکنوں نے عارضی کیمپ لگا لیا ہے جہاں دعاؤں اور قرآن خوانی کا سلسلہ بھی جاری ہے۔