ٹی ٹین لیگ کیلئے این او سی منسوخ کرنے کے عمل سے سب سے زیادہ نقصان قلندرز فرنچائز ہوا۔ انہوں نے اپنی ٹیم میں سابق کپتان شاہد آفریدی اور عمران نذیر سمیت محمد حفیظ، عماد وسیم اور فہیم اشرف جیسے کھلاڑیوں کو اپنی ٹیم میں شامل کیا ہوا تھا۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کے این او سی منسوخ کرنے کے فیصلے کے بعد شاہد آفریدی اور عمران نذیر تو ٹی ٹین لیگ کھیل سکتے ہیں تاہم دیگر کرکٹرز کو اجازت نامہ درکار ہے۔
قلندرز کے سی ای او ثمین رانا کہتے ہیں کہ پی سی بی کے فیصلے نے مایوس کیا، اگر بورڈ کو این او سی منسوخ کرنا تھے تو وہ 16 اکتوبر کو پلیئرز ڈرافٹس سے قبل ہی ایسا کرلیتے۔
انہوں نے مزید کہا کہ افسوس کی بات ہے بورڈ کھلاڑیوں کو ٹی ٹین لیگ جیسے گلوبل ایونٹ میں شرکت سے روک رہا ہے۔
ثمین رانا نے یہ بھی کہا کہ پی سی بی کو کرکٹ آسٹریلیا اور کرکٹ ویسٹ انڈیز سے سبق سیکھنا چاہیئے جو اس لیگ کو سپورٹ کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اگر ورک لوڈ یا پھر فٹنس کا جواز ہے تو بورڈ کھلاڑیوں کو کیربیئن پریمئر لیگ میں بھی شرکت سے روکتا، وہاں تو محمد حفیظ بھی گئے تھے۔
ثمین رانا کا مزید کہنا تھا کہ پلئرز ڈیویلپمنٹ پروگرام سے آنے والے کرکٹرز کو بھی کسی این او سی کی ضرورت نہیں، قلندرز پاکستان کی ٹیم ہے اور قلندرز پاکستانی نام ہے۔
انہوں نے کہا کہ پی سی بی کو چاہیئے کہ اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرے اور کم از کم قلندرز کو ہی سپورٹ کرے۔
واضح رہے کہ ٹی ٹین لیگ کا تیسرا ایڈیشن 15 نومبر سے 24 نومبر تک ابوظہبی میں کھیلا جائے گا، جس میں 8 ٹیمیں اِن ایکشن ہونگی اور اس میں کئی انٹرنیشنل اسٹارز ایکشن میں نظر آئیں گے۔