تھائی بادشاہ نے میجر جنرل سائننٹ وانگواجیرپاکدی کو حرم سے بے دخل کردیا اور ان سے سارے اعزازات بھی واپس لے لیے گئے ہیں ۔ اس حوالے سے باضابطہ بیان جاری کردیا گیا ۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ سائننٹ نے خود کو ملکہ بناکر پیش کرنے کی کوشش کی ہے، بیان میں سائننٹ کے رویئے کو نامناسب اور بے وفائی سے تشبیہہ دی گئی ہے ۔
سائننٹ کا شمار اس پہلی خاتون میں ہوتا ہے جس کو تھائی لینڈ میں حالیہ صدی میں پہلی مرتبہ کسی بادشاہ نے اپنے حرم میں شامل کیا تھا۔
وہ تھائی فوج میں میجر جنرل کے عہدے پر تعینات تھیں ، اور نہ صرف ان کو جہاز اڑانے پر مہارت حاصل ہے بلکہ وہ نرس اور باڈی گارڈ کے فرائض بھی سرانجام دیتی رہی ہیں ۔
تھائی بادشاہ واجیرالونگکورن نے حال ہی میں چوتھی شادی کی ہے ، اور ان کی یہ شادی گارڈ کے فرائض سرانجام دینے والی نائب سربراہ سوتھیڈا نامی خاتون سے ہوئی ہے۔ اور چوتھی شادی کے فوری دوماہ بعد ہی سائننٹ کو حرم مین شامل کیا گیا تھا۔ جبکہ دوماہ قبل ہی سائننٹ لڑاکا لباس میں باضابطہ تصاویر بھی جاری کی گئی تھیں جس میں ان کو جہاز اڑاتے ہوئے دکھایا گیا تھا۔بیان میں سائننٹ پر سوانح عمری لکھنے کے احکامات بھی دیئے گئے تھے۔