امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ترک صدر طیب اردوان کا شکریہ ادا کیا ہے اور کہا ہے کہ لاکھوں انسانوں کی زندگیاں بچ گئیں ۔ ٹرمپ نے مختصر الفاظ میں میں امریکی فوج کے شام سے انخلا کی تصدیق کی اور کہا کہ لاکھوں زندگیاں بچالی گئی ہیں ۔ اور انہوں نے اس پر ترک صدر طیب اردوان کا شکریہ بھی ادا کیا۔
Great news out of Turkey. News Conference shortly with @VP and @SecPompeo. Thank you to @RTErdogan. Millions of lives will be saved!
— Donald J. Trump (@realDonaldTrump) October 17, 2019
دوسری جانب ترکی اور امریکا کے درمیان شام میں عارضی طور پر جنگ بندی پر اتفاق ہوگیا ہے اور ترکی نے شام میں فوجی آپریشن ایک سو بیس گھنٹے کیلئے روک دیا ہے اور کردوں پر زور دیا ہے کہ وہ فوری طور پر متعلقہ علاقوں سے نکل جائیں ۔
تاہم ترک وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ جنگ بندی کا مقصد آپریشن کو روکنا نہیں ہے اور آپریشن صرف اسہی صورت میں روکا جائے گا جب تمام دہشت گرد سیف زون سے نکل جائیں گے ۔ تاہم ترک وزیر خارجہ نے اسکو سیز فائر کا نام دینے سے بھی گریز کیا۔
Turkey and US agreed that Turkey will control the safe zone in northeast Syria - Turkey's Foreign Minister Mevlut Cavusoglu pic.twitter.com/gslnqsrrO8
— TRT World (@trtworld) October 17, 2019
پہلےشام میں ترک فوج کی کارروائی پر امریکا نے ناراضی ظاہر کرتے ہوئے تجارتی پابندیاں عائدکرتے ہوئے ٹیکس بڑھا دیے۔
ترک فوج کی شام میں کارروائیاں پرامریکانے سخت ایکشن لیتے ہوئے ترکی پر اسٹیل ٹیرف سمیت دیگر پابندیاں عائد کردیں اورتجارتی مذاکرات ختم کردیے۔
ترک وزیر دفاع، وزیرداخلہ اوروزیر توانائی کو بلیک لسٹ کردیا۔تینوں وزرا کے امریکا میں اثاثے بھی منجمد کردیے۔ تاہم بعد میں ترکی کو ان پابندیوں سے جزوی استثناء ملنے کی بھی امید ہے ۔
امریکی وزیر خزانہ کا کہنا ہے کہ جب تک ترک حکومت مذاکرات کےلئےتیار نہیں ہوگی پابندیاں برقراررہیں گی۔
دوسری جانب امریکی صدر نے ترک صدر سے ٹیلی فونک رابطے میں سیزفائر کا مطالبہ کردیا۔تاہم بعد میں ترکی کو ان پابندیوں سے جزوی استثناء مل گیا تھا۔