لاہور :احتساب عدالت نے پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل کیس میں گرفتار لیگی رہنما ءخواجہ سعد رفیق اور سلمان رفیق کی بریت کی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔ عدالت نے خواجہ برادران کو 16 اکتوبر کو پیش کرنے کا حکم دے دیا۔
احتساب عدالت لاہور کے جج جواد الحسن نے پیراگون ریفرنس کی سماعت کی۔ ملزمان کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ نیب نے ایس ای سی پی اور کمپنیز ایکٹ کا جائزہ لئے بغیر ریفرنس دائر کیا، چیئرمین نیب نے بھی ریفرنس دائر کرنے سے پہلے قانونی رائے نہیں لی۔
عدالت نے سوال کیا کہ ایس ای سی پی اور کمپنیز ایکٹ میں فراڈ کو واضح نہیں کیا گیا، فراڈ اور دھوکے میں فرق ہے۔
جس پر ملزمان کے وکیل نے کہا کہ کمپنیز ایکٹ کے مطابق کوئی کمپنی فراڈ کرے یا دھوکہ کرے تو اس کے خلاف کارروائی ہو سکتی ہے، نیب آرڈیننس میں بھی فراڈ کی تعریف ضابطہ فوجداری سے مستعار لی گئی ہے۔خواجہ برادران پر عہدے کے غلط استعمال کا الزام نہیں، انہوں نے عوام الناس سے فراڈ بھی نہیں کیا۔
نیب پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ لاہور ہائیکورٹ کے مراد ارشد کیس میں نیب کے دائرہ اختیار کو واضح کیا گیا ہے، مراد ارشد کیس میں بھی ہاؤسنگ پراجیکٹ کا کیس تھا۔
فریقین کے دلائل سننے کے بعد عدالت نے خواجہ برادران کی بریت کی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کرتے ہوئے ریمارکس دئیے کہ ملزمان کو 16اکتوبر کو دوپہر 12بجے پیش کرنے کا حکم دے دیا۔