ماں کا دودھ بچے کی پہلی غذا ہوتا ہے۔ بچے کی بہتر صحت اور بیماریوں سے حفاظت کے لیے ضروری ہے کہ اسے "فارمولا ملک" کے بجائے صرف ماں کا دودھ دیا جائے۔
پیدائش کے بعد بچے کو ماں کا دودھ دیا جاتا ہے۔ لیکن اکثر مائیں کچھ ہی عرصے میں بچے کو دودھ پلانا چھوڑ دیتی ہیں اور اسے فیڈر لگا دیتی ہیں۔ جس کی وجہ سے وہ بار بار بیماریوں کا شکار ہوتا رہتا ہے۔
ماں کا دودھ چھڑانے کی کئی وجوہات ہو سکتی ہیں جن میں سے ایک وجہ دودھ کی پیداوار میں کمی ہوتی ہے، جس کی وجہ سے بچے کا پیٹ نہیں بھرتا اور بچہ بھوک کی وجہ سے روتا رہتا ہے، لہٰذا مجبور ہوکر ماں بچے کو فیڈر لگا دیتی ہے۔
ماہرین کے مطابق ذیل میں دئیے گئے کچھ قدرتی طریقوں سے ماں کے دودھ میں اضافہ کیا جاسکتا ہے۔
٭ زیادہ پانی پیئیں
دودھ پلانے والی ماؤں کو روزانہ آٹھ گلاس پانی ضرور پینا چاہئے۔ خاص طور پر جب بچے کو دودھ پلانے بیٹھیں تو ایک گلاس پانی پی لیں۔
٭ متوازن غذا کھائیں
دودھ پلانے والی ماؤں کو دوسری خواتین کے مقابلے میں 500 اضافی کیلوریز کی ضرورت ہوتی ہے۔ لہٰذا ماؤں اپنی خوراک میں پروٹین والی غذائیں جیسے مچھلی، انڈے، دودھ، دہی، سبزیاں، جوء اور میتھی کے بیج شامل کرنی چاہئیں۔
اس کے لیے ایک چمچ میتھی کے بیج ایک کپ پانی میں بھگو کر رات بھر کے لیے رکھ دیں۔ صبح کے وقت پانچ منٹ تک ابالیں، پھر اس چائے کو چھان کر اس میں شہد ملا کر پی لیں۔
٭ وٹامنز ضرور لیں
ماہرین کے مطابق دودھ پلانے والی ماؤں کے لیے کیلشیئم، وٹامن ڈی، آئرن اور فولک ایسڈ بہت ضروری ہیں۔ ان وٹامنز اور منرلز کا باقاعدگی کے ساتھ استعمال ماں کے دودھ میں اضافے کو یقینی بناتا ہے۔
٭ جلدی جلدی اور بار بار فیڈ کرائیں
ماں کا دودھ پینے والے بچوں کے لیے کوئی وقت مقرر نہیں ہوتا۔ لہٰذاجب بھی بچہ روئے یا دودھ زیادہ آتا محسوس ہوتو بچے کو پلائیں۔
٭ دونوں طرف سے برابر پلائیں
بچہ جتنا دودھ پئے گا دودھ کی پیداوار میں اتنا ہی اضافہ ہوگا۔ بچے کو دونوں طرف سے دودھ پلائیں اور بالکل خالی کردیں اس طرح دودھ دوبارہ بننا شروع ہو جائے گا۔