ٹوکیو: جاپان کی 60 سالہ تاریخ کا خطرناک ترین طوفان "ٹائفون ہگی بس" ٹوکیو سے ٹکرا گیا ہے، جس کے بعد 73 لاکھ افراد کو نقل مکانی کا حکم دیا گیا ہے۔
جاپان کے کئی علاقوں میں تیز ہواؤں اور طوفانی بارشوں کا سلسلہ جاری ہے۔ ہفتے کو جاپان میں رگبی ورلڈ کپ کے دو میچ ہونے تھے جو منسوخ ہوگئے۔
دو سو کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے تیز ہواؤں نے نظام زندگی معطل کردیا، اب تک 5 افراد ہلاک درجنوں زخمی ہوگئے ہیں۔
طوفان کے باعث ہزاروں پروازیں بھی روک دی گئی ہیں، ٹرینیں اور ٹرانسپورٹ بھی بند ہے۔ حکومت نے ٹوکیو اور متصل علاقوں میں تعطیل کردی، سخت خطرے کے پیش نظر ریڈ الرٹ بھی جاری کردیا۔
درجنوں ڈیم بھر جانے سے پانی رہائشی علاقوں میں داخل ہوگیا، دن بھر لوگوں کو احتیاط برتنے اور محفوظ جگہوں پر رہنے کے اعلانات ہوتے رہے۔
طوفان کی شدت ساٹھ سال قبل آنے والے طوفان جیسی تھی جس سے 1200 افراد ٹوکیو اور متصل علاقوں میں ہلاک ہوگئے تھے، حکومت کی جانب سے شہریوں کو نشیبی علاقے خالی کرنے اور گھروں کی اوپری منزل پر رہنے کی ہدایات جاری کی جاتی رہیں۔
جاپانی وزیر داخلہ نے آن لائن آکر جاپان میں مقیم غیر ملکیوں کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کا مشورہ دے دیا، جبکہ جاپان میں پاکستانی سفیر امتیاز احمد نے بھی جاپان میں مقیم پاکستانیوں کے لیے ہیلپ لائن قائم کرتے ہوئے تھرڈ سیکریٹری مرزا سمیر بیگ کو رابطہ افسر مقرر کرتے ہوئے کسی بھی ہنگامی صورتحال میں فوری رابطہ کرنے کی ہدایدات جاری کیں۔