فیس بک کو سماجی رابطے کی سب سے مقبول ویب سائٹ مانا جاتا ہے لیکن کیا آپ یہ بات جانتے ہیں کہ کچھ عرصہ قبل ہی ٹیکنالوجی کی دنیا میں قدم رکھنے والی نوجوانوں کی پسندیدہ ایپ ٹِک ٹاک فیس بک کے لیے خطرہ بن سکتی ہے۔
کم دورانیے کے ویڈیوز شیئر کرنے والی چینی کمپنی نہ صرف حیران کن مقدار میں پیسے کمارہی ہے بلکہ فیس بک کے بانی مارک زکربرگ خود بھی اسے ایک بڑے حریف کے طور پر دیکھتے ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق ٹِک ٹاک رواں برس کے ابتدائی 6 ماہ میں 7 سے ساڑھے 8 ارب ڈالر منافع کما چکی ہے۔
اس ایپ سے متعلق فیس بک اجلاس کی منظرعام پر آنے والی ایک ویڈیو میں مارک زکربرگ کو یہ کہتے دیکھا جاسکتا ہے کہ 'چین کی بڑی ٹیکنالوجی کمپنی کی یہ پہلی کنزیومر انٹرنیٹ پراڈکٹ ہے جو دنیا بھر میں اچھی کارکردگی دکھا رہی ہے'۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ یہ ایپ بھارت میں بہت تیزی سے بڑھ رہی ہے اور ان کے خیال میں یہ ایپ اپنے حجم کے لحاظ سے بھارت میں انسٹاگرام کو بھی پیچھے چھوڑ چکی ہے۔
ٹِک ٹاک میکسیکو میں ابھی عام نہیں ہوئی ہے تو بقول مارک زکربرگ کے انہوں نے اس جیسی ایپ میکسیکو میں شروع کی ہے۔
ٹِک ٹاک سے متعلق پال بارنس کا کہنا ہے کہ 'اس پر ایک ویڈیو لگانے کے لیے کافی وقت درکار ہوتا ہے، ایسے میں جب ایک حریف صارفین کو اپنا ذاتی مواد نشر کرنے کے لیے اتنا وقت لگاتے اور اُن کا اتنا عزم دیکھے گا تو اسے حسد ہوگی'۔
واضح رہے کہ ٹِک ٹاک نہ صرف بھارت میں بے حد مقبول ہوگئی ہے بلکہ پاکستان سمیت یورپ اور امریکا میں بھی اس کے لاکھوں صارفین ہیں اور انہیں اس بات سے کوئی غرض نہیں کہ یہ ایک چینی کمپنی ہے۔