القاعدہ کے سربراہ اسامہ بن لادن کوساحل سمندر پر پاکر برطانوی جوڑا خوفزدہ ہوگیا۔آٹھ سال قبل امریکا نے یکم اور دو مئی 2011ء کی درمیانی شب ایبٹ آباد میں ایک کمپاؤنڈ میں فوجی آپریشن کیا تھا اور اس میں القاعدہ کے سربراہ اسامہ بن لادن کو قتل کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔ اور بعدازاں امریکا کی جانب سے یہ بھی بیان دیا گیا تھا کہ اسامہ بن لادن کی لاش کو سمندر برد کردیا ہے ۔
اسکے بعد اب تک اسامہ بن لادن کی لاش منظر عام پر نہیں آئی ہے،اس حوالے سے مختلف افواہیں بھی گردش کرتی رہی ہیں لیکن برطانوی جوڑے کو سمندر سے ایسی شے ملی ہے جو کہ حیران کن حدتک اسامہ بن لادن سے مشابہت رکھتی ہے اور اس کو دیکھ کر پہلی نظر میں ہی اسامہ بن لادن کا خیال ذہن میں آتا ہے۔
برطانیہ میں ایسٹ سسیکس میں ساٹھ سالہ خاتون ڈیبرا سمندر کنارے اپنے شوہر کیساتھ سالگرہ منارہی تھیں کہ ان کو سطح پر ایک شے تیرتی ہوئی نظر آئی تو وہ اسکو دیکھ کر مخمصے کا شکار ہوگئیں اور کافی کوشش کے بعد جب انہوں نے اس سی پی کو پکڑا تو وہ حیران رہ گئیں ، کیونکہ اس سی پی پر پگڑی بنی ہوئی تھی اور زیادہ غور کرا تو یہ بات سامنے آئی کہ اس سی پی کی شبیہہ اسامہ بن لادن سے مشابہت رکھتی تھی۔
ڈیبرا نے مزید بتایا کہ تاہم بعض لوگوں نے اس سی پی کی شکل ایرانی سپریم لیڈر سے مشابہہ قرار دی ہے۔
ڈیبرا نے اس بات پر حیرانی کا اظہار کیا کہ امریکا نے بھی اسامہ بن لادن کی لاش کو سمندر برد کرنے کا دعویٰ کیا تھا اور ان کو یہ سی پی بھی سمندر سے ہی ملی ہے۔