چائلڈہوڈ اوبیسیٹی نے خبردار کیا ہے کہ پاکستان 2030 تک دنیا میں سب سے زیادہ موٹاپے کا شکار بچوں والے ٹاپ ٹین ممالک کی فہرست میں شامل ہوجائے گا۔
ورلڈ اوبیسٹی فاؤنڈیشن کی جانب سے شائع کی جانے والی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سال 2030 تک 54 لاکھ سے زائد پاکستانی بچے موٹاپے کا شکار ہوجائیں گے۔
اس رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 2030 تک 5 سے 9 سال کی عمر کے 10 اعشاریہ 8 فیصد بچے جبکہ 10 سے 19 سال کی عمر کے 7 اعشاریہ 4 فیصد بچے موٹاپے کا شکار ہوجائیں گے۔
رپورٹ کے مطابق اس وقت دنیا بھر میں موٹاپے کا شکار بچوں کی تعداد ڈیڑھ کروڑ سے زائد ہے۔ ورلڈ اوبیسیٹی فیڈریشن کے پیشگوئی کی ہے کہ آئندہ دہائی میں یہ تعداد ڈھائی کروڑ تک پہنچ جائے گی۔
رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ترقی پذیر ممالک کے لائف اسٹائل میں تبدیلی کی وجہ سے اس کا خطرہ زیادہ ہے کیونکہ وہاں جنک فوڈ کی جارحانہ مارکیٹنگ بھی اس پر گہرا اثر ڈالے گی۔
رپورٹ میں اس بات کی پیشگوئی کی گئی ہے کہ جن ممالک میں 10 لاکھ سے زائد بچے اسکول کی عمر اور نوجوانی میں موٹاپے کا شکار ہیں ان ممالک کی فہرست میں پاکستان کا نمبر نواں ہے، اس لسٹ میں چین، بھارت اور امریکا سرفہرست ہیں۔