واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نیٹو اتحادی ملک ترکی کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے دھمکی دی ہے کہ اگر اس نے شام پر حملوں میں شدت پیدا کی تو وہ ترکی کی معیشت کو مکمل طور پر تباہ کر دیں گے۔
اس سے قبل صدر ٹرمپ نے اتوار کو شام سے امریکی فوجوں کے انخلا کا اعلان کرتے ہوئے ترکی کو فوجی کارروائیاں کرنے کا موقع فراہم کیا تھا۔
امریکا میں ڈیمو کریٹک پارٹی اور ریپبلکن پارٹی دونوں نے صدر ٹرمپ کے اقدام پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ امریکی فوجوں کے انخلا کے نتیجے میں امریکا کرد افواج کو تنہا چھوڑ دے گا اور وہ ترک فوج کے براہ راست زد میں آسکتی ہیں جو اُنہیں دہشت گرد قرار دیتا ہے۔
اس تنقید کے بعد صدر ٹرمپ نے ترکی کو معیشت تباہ کرنے کی دھمکی دی ہے۔
صدر ٹرمپ کا ایک ٹوئٹ میں کہنا تھا، ’’جیسا کہ میں پہلے کہہ چکا ہوں، اس بات کو دہراتا ہوں کہ اگر ترکی کوئی ایسا اقدام کرتا ہے جو میرے نزدیک ناجائز تصور کیا جاتا ہے تو میں ترکی کی معیشت کو مکمل طور پر تباہ کر دوں گا۔‘‘
As I have stated strongly before, and just to reiterate, if Turkey does anything that I, in my great and unmatched wisdom, consider to be off limits, I will totally destroy and obliterate the Economy of Turkey (I’ve done before!). They must, with Europe and others, watch over...
— Donald J. Trump (@realDonaldTrump) October 7, 2019
صدر ٹرمپ کے اس اعلان کے بعد ترکی کی کرنسی لیرا ڈالر کے مقابلے میں شدید گراوٹ کا شکار ہو گئی ہے۔
امریکا نے پیر سے شام کے شمالی علاقوں سے اپنی فوج کو واپس بلانا شروع کر دیا ہے۔
یاد رہے کہ کرد فوجیں شام میں جاری لڑائی میں امریکا کی مضبوط اتحادی رہی ہیں۔
صدر ٹرمپ کے اس اقدام کو کرد فوجوں نے شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ یہ انخلا پیٹھ پیچھے چھرا گھونپنے کے مترادف ہے۔