سعودی عرب میں غیر ملکی مردو خواتین کو کمرے میں ساتھ رہنے کی اجازت مل گئی، اب انہیں ہوٹل میں کمرے کی بکنگ کیلئے شادی شدہ ہونے یا نہ ہونے کے کسی بھی قسم کے ثبوت دینے کی ضرورت نہیں ہے۔
یہ تبدیلی سعودی عرب میں سیاحوں کیلئے نیا پالیسی کے اعلان کے بعد کی گئی ہے۔
اس اقدام کے بعد سعودی عرب میں نہ صرف خواتین کیلئے تنہا سفر کرنا آسان ہوگیا ہے بلکہ اب غیر شادی شدہ غیر ملکی سیاح جوڑے خلیجی ملک میں ایک ساتھ رہ سکتے ہیں۔
سیاحت سے متعلق سعودی کمیشن نے بھی ایک جریدے میں شائع ہونیوالی اس خبر کی تصدیق کی ہے کہ ہوٹلوں میں کسی بھی سعودی کو کمرہ لینے کیلئے اپنی شناخت دکھانا ضروری ہوگی اور اسہی طرح تمام سعودی خواتین بھی تنہا کسی بھی ہوٹل کے کمرے میں اپنی شناخت دکھا کر رہ سکتی ہیں تاہم اس شرط کا اطلاق غیر ملکیوں پر نہیں ہوگا۔
سعودی عرب میں انتالیس ممالک کے سیاحوں کیلئے نئی پالیسی کا اعلان کیا گیا ہے اور اس نئی پالیسی کا مقصد سعودی معیشت کا تنوع ہے۔
سعودی عرب میں معاشرتی ضابطے رائج ہے اور نامحرم مردوخواتین کو پبلک مقامات پر ملنے پر سخت سزا دی جاتی رہی ہے۔ لیکن سعودی ولی عہد کی نئی معاشی اصلاحات کےبعد سیاحوں سے متعلق پالیسی سمیت کئی تبدیلیاں کی گئی ہیں۔