Aaj Logo

اپ ڈیٹ 04 اکتوبر 2019 07:39pm

کشمیر سے بس اب ایک ہی آواز آرہی ہے، خوش آمدید عمران خان

سری نگر: مقبوضہ کشمیر میں آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد آج نواں جمعہ تھا اور آزادی کے متوالوں کا جوش کڑی پابندیوں اور کرفیو کے باوجود کسی صورت کم ہوتا نظر نہیں آرہا ہے، نماز جمعہ کی ادائیگی کے بعد سری نگر کے نواحی علاقے صورہ میں کشمیریوں کی بڑی تعداد احتجاج کرتی ہوئی سڑکوں پر نکل آئی اور انہوں نے آزادی، عمران خان اور پاکستان کے حق میں نعرے بازی کی۔

مظاہرین میں بچے، خواتین اور نوجوانوں کی بڑی تعداد شامل تھی جن کے ہاتھوں میں 'ویلکم عمران خان' کے بینرز موجود تھے۔ ان لوگوں نے عمران خان کی تصاویر والے بینرز بھی اٹھا رکھے تھے۔

مظاہرین نے آزادی کے حق میں بھرپور نعرے لگائے، اس کے علاوہ اللہ اکبر کی صدائیں بھی بلند کرتے رہے۔

بی بی سی کے مطابق احتجاج میں شریک ایک کشمیری نوجوان کا کہنا تھا کہ پورے مقبوضہ جموں و کشمیر کو فوجی چھاؤنی بنادیا گیا ہے، کہیں پر بھی کسی کو نہ کچھ بولنے کی اور نہ ہی احتجاج کرنے کی اجازت ہے۔

اس نوجوان کا مزید کہنا تھا کہ بھارت مسئلہ کشمیر حل نہیں کرنا چاہتا اسی لئے ہم چاہتے ہیں اس مسئلے کا حل اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق ہونا چاہیئے۔

اس نوجوان نے مزید کہا کہ ہم پچھلے 72 سالوں سے یہ سن رہے ہیں کہ ہم آپس میں بات کریں گے لیکن اس میں کوئی پیشرفت نہیں ہوئی ہے۔

کشمیر کے علاقے صورہ میں گزشتہ 2 ماہ سے احتجاج کا سلسلہ جاری ہے اور یہ کشمیر کا وہ واحد علاقہ ہے جہاں ہر جمعے کی نماز کے بعد وہاں کے رہائشی احتجاج کرتے ہیں۔

انہوں نے اپنے علاقوں میں خندقیں کھود رکھی ہیں جس کی وجہ سے پولیس کی رسائی ناممکن ہوگئی ہے۔

اس علاقے میں بچے، نوجوان اور بزرگ سب احتجاج کرتے ہیں، مظاہرین مقبوضہ وادی میں بندشوں کا خاتمہ چاہتے ہیں اور ان سب فیصلوں کا خاتمہ چاہتے ہیں جو 5 اگست کو کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت سے متعلق لئے گئے تھے۔

Read Comments