Aaj Logo

شائع 02 اکتوبر 2019 04:10pm

مودی سیاست کیلئے گاندھی کا نام استعمال کرنا بند کرو

بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی جانب سے گاندھی کی ایک سو پچاسویں سالگرہ پر آرٹیکل نیویارک ٹائمز میں شائع ہونے پر سوشل صارفین نے مودی پر تنقید کی ہے۔

گاندھی کے ایک سو پچاسویں یوم پیدائش پر نریندر مودی نے نیویارک ٹائمز میں آرٹیکل لکھا ہے۔ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے دنیا پر زور دیا کہ وہ نفرت، تشدد  اور ابتلا پھیلانے سے  پرہیز کرے۔

مودی کی جانب سے یہ پہلی مرتبہ نہیں ہے اور پہلے بھی  وہ خود کو گاندھی کا پیروکار بتاتے رہے ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ آر ایس ایس کے نظریات گاندھی سے متاثر ہیں۔

گاندھی کا قتل آر ایس ایس کے ایک انتہا پسند کارکن نے کیا تھا، اسکا ماننا تھا کہ برصغیر کی تقسیم کا ذمے دار گاندھی ہے۔

حال ہی  میں مودی سرکاری کی جانب سے ایک ملک گیر تحریک بھی چلائی گئی ہے جس کے تحت بھارت میں غیر قانونی طور پر رہنے والے افراد کی شناخت کی جائیگی اور خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ اس مہم کے پس پردہ  مودی حکومت  مسلمانوں کو بھارتی شہریت سے محروم کریگی۔

جیسے ہی نیویارک ٹائمز میں مودی کا گاندھی کی سالگرہ پر آرٹیکل شائع ہوا تو سوشل میڈیا صارفین نے اس پر نیویارک ٹائمز کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا۔

روہت نامی ایک صارف نے نیویارک ٹائمز پر تنقید کی اور لکھا کہ اگرچہ گاندھی میں بھی خامیاں تھیں لیکن اس نے ہمیشہ سچائی اور عدم تشدد کا پرچار کیا تھا۔

 

فرخ آفتاب نامی ایک صارف نے پوسٹ شیئر کی جس میں لکھا تھا کہ گاندھی کا قاتل اب بھارت میں حکمران ہے۔

کیرول اسکیفر نے مودی کے آرٹیکل کو دنیا کو بہلانے یا دھوکا دینا قرار دیا اور کہا کہ  ایک مودی آسام میں لاکھوں مسلمانوں کیلئے جیلیں بنارہا ہے ۔

کاپو نامی اکاونٹ سے لکھا گیا کہ مودی نے آٹھ لاکھ انسانوں کو گزشتہ دو ماہ سے قید میں رکھا ہوا ہے جوکہ آپس میں بات بھی نہیں کرسکتے اسکے ساتھ ہی انہوں نے کشمیریوں کی دیگر مشکلات کو بھی بیان کیا اور کہا گاندھی کے ملک میں فاشسٹ مودی کی حکرانی ہے۔

کویتا نامی صارف کہتی ہیں کہ حکومت شہریت کے قانون میں ترمیم کی تیاری کررہی ہے تاکہ اقلیتوں کو شہریت سے محروم کیا جاسکے اور مودی نیویارک ٹائمز میں گاندھی کے نظریات پر آرٹیکل شائع کررہے ہیں۔ انہوں نے لکھا کہ مودی سیاست کیلئے گاندھی کا نام لینا بند کرو۔

Read Comments