بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی جانب سے گاندھی کی ایک سو پچاسویں سالگرہ پر آرٹیکل نیویارک ٹائمز میں شائع ہونے پر سوشل صارفین نے مودی پر تنقید کی ہے۔
گاندھی کے ایک سو پچاسویں یوم پیدائش پر نریندر مودی نے نیویارک ٹائمز میں آرٹیکل لکھا ہے۔ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے دنیا پر زور دیا کہ وہ نفرت، تشدد اور ابتلا پھیلانے سے پرہیز کرے۔
مودی کی جانب سے یہ پہلی مرتبہ نہیں ہے اور پہلے بھی وہ خود کو گاندھی کا پیروکار بتاتے رہے ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ آر ایس ایس کے نظریات گاندھی سے متاثر ہیں۔
گاندھی کا قتل آر ایس ایس کے ایک انتہا پسند کارکن نے کیا تھا، اسکا ماننا تھا کہ برصغیر کی تقسیم کا ذمے دار گاندھی ہے۔
حال ہی میں مودی سرکاری کی جانب سے ایک ملک گیر تحریک بھی چلائی گئی ہے جس کے تحت بھارت میں غیر قانونی طور پر رہنے والے افراد کی شناخت کی جائیگی اور خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ اس مہم کے پس پردہ مودی حکومت مسلمانوں کو بھارتی شہریت سے محروم کریگی۔
جیسے ہی نیویارک ٹائمز میں مودی کا گاندھی کی سالگرہ پر آرٹیکل شائع ہوا تو سوشل میڈیا صارفین نے اس پر نیویارک ٹائمز کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا۔
روہت نامی ایک صارف نے نیویارک ٹائمز پر تنقید کی اور لکھا کہ اگرچہ گاندھی میں بھی خامیاں تھیں لیکن اس نے ہمیشہ سچائی اور عدم تشدد کا پرچار کیا تھا۔
Shame on New York Times for allowing Modi to write a piece on Gandhi on his birth anniversary. Gandhi was a flawed man but he preached truth, non violence & inter-religious harmony. These are anathema to the current Indian government & Modi. Gandhi would be shocked at Modi’s 🇮🇳
— Rohit K Dasgupta (@RKDasgupta) October 2, 2019
فرخ آفتاب نامی ایک صارف نے پوسٹ شیئر کی جس میں لکھا تھا کہ گاندھی کا قاتل اب بھارت میں حکمران ہے۔
"If RSS was declared unlawful throughout India to root-out forces of Hate and violence after the assassination of India's Founding Father "Gandhi" then how come RSS is ruling India today?" pic.twitter.com/EqsFjJcbJh
— Farrukh Aftab (@Farrukh1435) October 2, 2019
کیرول اسکیفر نے مودی کے آرٹیکل کو دنیا کو بہلانے یا دھوکا دینا قرار دیا اور کہا کہ ایک مودی آسام میں لاکھوں مسلمانوں کیلئے جیلیں بنارہا ہے ۔
Today @nytimes Opinion has published a lengthy ode to Mahatma Gandhi written by the Hindu nationalist PM Narendra Modi. Amid reports that Modi is building detention camps for millions of Muslims in Assam, this appears to be quite a cynical international PR ploy.
— Carol Schaeffer (@thencarolsaid) October 2, 2019
کاپو نامی اکاونٹ سے لکھا گیا کہ مودی نے آٹھ لاکھ انسانوں کو گزشتہ دو ماہ سے قید میں رکھا ہوا ہے جوکہ آپس میں بات بھی نہیں کرسکتے اسکے ساتھ ہی انہوں نے کشمیریوں کی دیگر مشکلات کو بھی بیان کیا اور کہا گاندھی کے ملک میں فاشسٹ مودی کی حکرانی ہے۔
Gandhi country is being ruled by a fascist modi. He locked 8000000 peoples from last 2 months. They can't communicate with any family members, no Internet, no mobiles, no food, no hospital treatment. Indian army is picking up young boy and torturing them with electric shocks.
— capo⛔ 🇩🇰🇮🇹 (@junaidashraf00) October 2, 2019
کویتا نامی صارف کہتی ہیں کہ حکومت شہریت کے قانون میں ترمیم کی تیاری کررہی ہے تاکہ اقلیتوں کو شہریت سے محروم کیا جاسکے اور مودی نیویارک ٹائمز میں گاندھی کے نظریات پر آرٹیکل شائع کررہے ہیں۔ انہوں نے لکھا کہ مودی سیاست کیلئے گاندھی کا نام لینا بند کرو۔
Modi writes op-ed on #GandhiJayanti for @nytimes - while his Govt plans to amend citizenship law to make minorities stateless. Gandhi was killed by fascists for his opposition to such hate. Be honest, write op-ed on Golwalkar, stop using Gandhi as cover for Golwalkar's politics. pic.twitter.com/T1i4LyVdTx
— Kavita Krishnan (@kavita_krishnan) October 2, 2019