Aaj Logo

اپ ڈیٹ 02 اکتوبر 2019 01:19pm

وزیراعظم کی تقریر کا ثمر، کشمیر عالمی میڈیا کی سرخیوں میں شامل

نیویارک: اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں وزیراعظم عمران کی جانب سے کی جانے والی تقریر نے پوری دنیا کی توجہ کشمیر کی طرف مرکوز کردی ہے، جہاں 70 سال سے کشمیر پر مکمل خاموشی تھی وہیں اب عالمی میڈیا بھی کشمیر کو اپنی سُرخیوں میں شامل کرنے پر مجبور ہوگیا ہے۔

معروف امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے اپنے فرنٹ پیج پر کشمیر کے حوالے سے ایک آرٹیکل "کشمیر میں بڑھتا غصّہ اور تکلیف" کے نام سے  شائع کیا ہے۔

آرٹیکل میں کشمیر کی موجودہ  صورتحال بیان کرتے ہوئے لکھا گیا ہے کہ خطے کا فلیش پوائنٹ کشمیر تقریباً دو ماہ سے لاک ڈاؤن کا شکار ہے، بھارتی حکومت نے وادی کو فوجی دستوں سے بھردیا ہے۔

وادی میں مواصلاتی نطام مکمل ٹھپ ہے۔ بھارتی فوج عوام کو گھر سے نکلنے پر گولیاں مارنے کی دھمکیاں دے رہی ہے۔ لوگ اسپتال نہیں جا سکتے ، اپنے پیاروں کو نہیں مل سکتے، بچے اسکول اور بڑے اپنے نوکریوں پر نہیں جاسکتے۔ کشمیر میں زندگی رُک گئی ہے۔

مسلسل قید میں رہنے والے کشمری جب تنگ آجاتے ہیں تو کبھی کبھی چھوٹے احتجاج نظر آتے ہیں، لیکن ان پر بھی شاٹ گن اور آنسو گیس کے شیلز فائر کئے جاتے ہیں۔

درجنوں مظاہرین شدید زخمی ہیں، کئی تو اسپتال جانے سے بھی ڈرتے ہیں کہ کہیں انہیں گرفتار نہ کرلیا جائے۔ اس کے بجائے وہ لڑکھڑاتے ہوئے قریبی مسجدوں میں جاتے ہیں جہاں ان کے خون سے تر چہروں اور جسموں کو صاف کیا جاتا ہے اور رضاکار ان کی مرہم پٹی کرتے ہیں۔

بھارتی سیکیورٹی فورسز نے ہزاروں بے گناہوں کو گرفتار کیا ہوا ہے۔ کشمیر کی تقریباً ساری قیادت، جمہوری طور پر چنے گئے ترجمان، استاذہ، طالبعلم اور تاجر اب سلاخوں کے پیچھے ہیں۔ بھارتی افواج کے ہاتھوں گرفتار کشمیری نوجوانوں کا کہنا ہے کہ انہیں الٹا لٹکایا گیا، چھڑیوں سے مارا گیا، بجلی کے جھٹکے دئے گئے، زبردستی نشہ آور مشروبات پلائے گئے۔ کوئی نوجوان ایسا نہیں جس کے جسم پر تشدد کے نشان نہ ہوں۔

Read Comments