اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کا 74 ویں اجلاس جاری ہے جو آج 30 ستمبر کو اختتام پذیر ہوگا۔ جنرل اسمبلی سے خطاب کیلئے امریکا اور برازیل کے علاوہ باقی تمام ممالک اپنی مرضی سے وقت کا انتخاب کرتے ہیں ۔
امریکا کا میزبان ملک ہونے کے باعث اسمبلی سے خطاب کا پہلا نمبر بنتا ہے لیکن اس کی باری دوسرے نمبر پر آتی ہے، جبکہ برازیل سب سے پہلے اسمبلی سے خطاب کرتا ہے جس کی وجہ بھی انتہائی دلچسپ ہے۔
برازیلی خبر رساں ادارے کی ایک ویب سائٹ پر موجود معلومات کے مطابق یو این کے شروع کے دنوں میں کوئی بھی ملک اجلاس سے پہلا خطاب کرنے کیلئے رضامند نہیں ہوتا تھا جس کے باعث اجلاس شروع ہونے میں تاخیر ہوجاتی تھی۔
ایسے میں شروع سے ہی برازیل وہ ملک تھا جو جنرل اسمبلی کے اجلاس کا مومینٹم بنانے کیلئے آگے بڑھتا اور سب سے پہلے خطاب کیا کرتا تھا۔ لگ بھگ 10 سال تک یہی سلسلہ چلتا رہا۔
جس کے بعد 10 ویں سالانہ اجلاس کے موقع پر 1955 میں یہ فیصلہ کیا گیا کہ جنرل اسمبلی کا مومینٹم بنانے کیلئے برازیل ہمیشہ ہی سب سے پہلے خطاب کرے گا۔
اس دن کے بعد سے آج تک برازیل کیلئے افتتاحی خطاب مختص کردیا گیا ہے اور ہرسال برازیل ہی اجلاس کا آغاز کرتا ہے۔ برازیل کی جانب سے افتتاح کرنے کے بعد بطور میزبان ملک امریکا جنرل اسمبلی سے دوسرے نمبر پر خطاب کرتا ہے۔
پہلے 2 خطابات کے بعد مرحلہ انتہائی مشکل ہوجاتا ہے اور ممالک کو ان کی اجلاس میں شرکت کرنے والی شخصیت، علاقائی حالات اور مختلف خطوں کی نمائندگی کے حساب سے خطاب کا موقع فراہم کیا جاتا ہے۔
اکثر ممالک اقوام متحدہ کی ترتیب کے بجائے اپنی پسند کا وقت منتخب کرتے ہیں تاکہ بہتر طور پر اپنے موقف کو پیش کرسکیں۔