ٹیکساس: امریکی صدر کی جانب سے مودی کو "بابائے ہندوستان" (Father of India) کا لقب دینے پر بھارت میں ایک نئی بحث شروع ہوگئی ہے۔
بھارتی میڈیا میں یہ بحث شدت اختیار کر گئی ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ مودی کی تعریف کرتے ہیں یا مذاق اڑاتے ہیں یا طنز کے تیر برساتے ہیں۔
امریکی صدر نے ملاقات کے دوران کہا تھا کہ نریندر مودی " فادر آف انڈیا" ہیں۔ جس پر بھارتی مسلمان سیاستدان اسدالدین اویسی نے ٹرمپ کو "جاہل" قرار دیتے ہوئے کہا کہ ٹرمپ کو آزادی کی جدوجہد کا بالکل بھی علم نہیں، مودی کو گاندھی سے ملایا نہیں جاسکتا۔
اس سے قبل ٹرمپ نے کہا تھا کہ مودی اتنے مقبول ہیں جیسے امریکا کے معروف گلوکار اور اداکار ایلوس ایرون پریسلے تھے۔
#WATCH US President: I remember India before was very torn. There was a lot of dissension, fighting&he brought it all together. Like a father would. Maybe he is the Father of India...They love this gentleman to my right. People went crazy, he is like an American version of Elvis. pic.twitter.com/w1ZWYiaOSu
— ANI (@ANI) September 24, 2019
صدر ٹرمپ نے دو ماہ میں دوسری مرتبہ ایسی مثال دی ہے جس کی وجہ سے بھارتیوں کو ان کی نیت پر شک ہونے لگا ہے، کیونکہ اگر وہ ابراہم لنکن یا کینیڈی سے تشبیہ دیتے تو بھارت کو اچھا لگتا۔
Trump : Modi is father of India.
Gandhi : pic.twitter.com/3BDMSafef4— THE SKIN DOCTOR (@theskindoctor13) September 24, 2019
+ @RajkumarHirani @duttsanjay @vidya_balan @dilipprabh,
you guys need to reshoot, remake
"Lage Raho Munnabhai"
now that @realDonaldTrump has rediscovered "#FatherOfIndia" pic.twitter.com/HfldS2zQBu— jungli jalebi (@junglijalebi) September 24, 2019
And our nationalist PM did not correct him. 150 years of Gandhi. #Irony
— Hoimee (@Hoimee) September 24, 2019
Burnol moment for Liberals in India
— Pooja Tripaathi 🇮🇳 (@PoojaTripaathi) September 25, 2019
Trump : Modi is father of India.
Nehru and Indira : 👇🏻 pic.twitter.com/Zb2d8E4W2d— Raj Devan (@rgis1369) September 24, 2019
بھارتی میڈیا نے اپنی وزارت خارجہ کو مشورہ دیا ہے کہ وہ اس بات کا فوری نوٹس لے اور امریکی انتظامیہ تک یہ بات پہنچائی جائے تاکہ کسی اور ملک کا سربراہ ایسی ہمت نہ کرے، کسی بھی ملک کے سربراہ کا موازنہ کسی اداکار یا گلوکار سے کرنا مناسب نہیں۔
بھارتی خبر رساں ایجنسی کے مطابق 26 اگست 2019 کو بھی مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران صدر ٹرمپ نے نریندر مودی کے جواب نہ دینے پر کہا تھا کہ حقیقت میں ان کی انگریزی بہت اچھی ہے لیکن وہ اس وقت بات کرنا نہیں چاہتے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق صدر ٹرمپ کے اس طرح کے عمل کو کسی بھی طرح دوستی کا نام نہیں دیا جا سکتا کیونکہ دو ممالک کے تعلقات میں سربراہوں کی دوستی کوئی معنی نہیں رکھتی۔
اس کے برعکس صدر ٹرمپ نے وزیراعظم عمران خان سے دونوں مرتبہ ہونے والی ملاقات میں نہایت مؤدبانہ طریقہ اپنایا اور اس مرتبہ تو انہیں اہم ترین سفارتی مشن بھی سونپا ہے جس پر خود ان کی اپنی سیاسی زندگی کا بڑی حد تک انحصار ہے۔