کراچی میں بارش کے بعد شہریوں کی زندگی عذاب ۔ اہم شاہراہیں اور سڑکیں دریا کا منظر پیش کرنے لگی ۔ گاڑیاں بند ہوگئیں ۔ موٹر سائیکلز ڈوب گئیں ۔ شہری گھنٹوں پانی میں پھنسے رہے۔
کراچی میں بارش کا آج پھرطوفانی اسپیل ہوا اور شہر پانی پانی ہوگیا یونیورسٹی روڈ نیپا پر تو جیسے چشمہ پھوٹ پڑا۔
شاہراہ پاکستان بھی دریا کا منظر پیش کرنے لگی، لیاقت آباد،غریب آباد اورناظم آباد کے انڈر پاسز تالاب میں تبدیل سڑکیں ڈوبیں تو گاڑیاں بند ہوگئیں اور موٹر سائیکل سوار رُل گئے ۔
شہری گھنٹوں سڑکوں پر پھنسے رہے۔ مرکزی سڑکیں ہی نہیں گلی محلے بھی ندی نالوں کا منظر پیش کرنے لگے ۔ بارش کا پانی گھروں میں داخل ہوگیا۔
پہلی بوند کے ساتھ ہی بجلی ایسےروٹھی کہ پھرگھنٹوں منہ نہ دکھایا۔
ادھر محکمہ موسمیات نے پیش گوئی کی ہے کہ بارش کا سسٹم کل سے کمزور پڑجائے گا۔ محکمہ موسمیات نے بتادیا ۔ شہر کے کن علاقوں میں آج کتنی بارش ہوئی ۔
کراچی میں مسلسل پانچویں روز برسات ہوئی اور بادل آج پھربرسے گرج چمک کے ساتھ برسے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق سب سے زیادہ بارش ناظم آباد میں ستاون اعشاریہ پانچ ملی میٹر ریکارڈ ہوئی ۔ سرجانی اور صدر میں پینتالیس ملی میٹر بادل برسےمسرور بیس پر تینتیس ۔ نارتھ کراچی میں ستائیس ۔ لانڈھی میں بیس اور فیصل بیس پر گیارہ ملی میٹر بارش ریکارڈ ہوئی۔
ڈائریکٹر محکمہ موسمیات سندھ سردارسرفراز کے مطابق بارش کا سسٹم کل سے کمزور پڑجائے گا تاہم شہری تیار رہیں ۔ بادل جانے سے پہلے رات اور صبح پانی برسا کر جائیں گے۔