رویت ہلال کمیٹی کے چیئرمین مفتی منیب الرحمان کی سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو کا معاملہ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے مذہبی امور میں پہنچ گیا۔ کمیٹی اراکین نے مفتی منیب کو ان کے عہدے سے ہٹانے کا مطالبہ کردیا۔
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے مذہبی امور کا اجلاس مولانا اسعد محمود کی زیرصدارت اسلام آباد میں ہوا۔ رکن کمیٹی شگفتہ جمانی نے سوشل میڈیا پر مفتی منیب کے بیان کا معاملہ اجلاس میں اٹھایا۔
شگفتہ جمانی نے الزام لگایا کہ مفتی منیب نے مبینہ طور پر اہل بیعت کی توہین کی ہے۔ اس موقع پر شگفتہ جمانی اور راجا ریاض نے مفتی منیب الرحمان سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کردیا۔
چیئرمین کمیٹی نے وزیر مذہبی امور نور الحق قادری کو کمیٹی کے جذبات مفتی منیب الرحمان تک پہنچانے کی ہدایت کردی۔ نور الحق قادری نے کہا رویت ہلال کمیٹی پر قانون سازی زیر التوا ہے۔
سیکریٹری وزارت مذہبی امور نے کمیٹی کو بریفینگ دیتے ہوئے کہا کہ حج سے متعلق 5 ارب روپے شریعہ اکاؤنٹ میں رکھے ہیں، اور بچت کرکے 5 ارب روپے عازمین حج کو واپس بھی کردیے ہیں۔
وفاقی وزیر نے بتایا کہ ہم عمرہ اور زیارتوں کے لیے جانے والوں کے حوالے سے قانون سازی کی منصوبہ بندی کررہے ہیں۔ کمیٹی نے حج 2019 سے متعلق حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا اور شکایات پر ذیلی کمیٹی تشکیل دیدی، کمیٹی حج انتظامات اور شکایات کا جائزہ لے گی۔