ایشیائی ترقیاتی بینک نے پیش گوئی کی ہے کہ پاکستان میں معاشی ترقی کا عمل مزید سست، مہنگائی کی رفتار میں مزید تیزی آئے گی، رواں سال کے دوران بجٹ اخراجات دس ہزار ارب روپے سے بھی تجاوز ہونے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔
ایشیائی ترقیاتی بینک نے سالانہ رپورٹ جاری کردی ہے جس میں خبردار کیا گیا ہے کہ پاکستان میں مہنگائی کی شرح میں مزید تیزی آئے گی، رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال کےپہلےدو ماہ میں مہنگائی نواعشاریہ چار فیصد ہے، تاہم روپے کی قدر گرنے، ٹیکسوں کی بھرمار اور بجلی و گیس کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے یہ بارہ فیصد سے بھی تجاوز کرجائے گی۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ آئی ایم ایف پروگرام کی وجہ سے پاکستان میں حکومتی آمدنی میں اضافہ متوقع ہے جس کی وجہ سے حکومتی قرضوں میں کمی کا امکان ہے، رواں مالی سال کے دوران جی ڈی پی میں ٹیکس ونان ٹیکس آمدنی کا تناسب سولہ اعشاریہ چھ فیصد تک پہنچنے کا امکان ہے۔
رپورٹ کے مطابق سود کی ادائیگی اور سماجی شعبے کے بجٹ میں اضافے کی وجہ سے غیرترقیاتی اخراجات میں سات سو ارب روپے سے زائد اضافے کا امکان ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ رواں مالی سال کے دوران جی ڈی پی میں بجٹ خسارہ سات اعشاریہ دو فیصد تک رہنے کا امکان ہے جو گزشتہ مالی سال کی نسبت ایک اعشاریہ سات فیصد زیادہ ہے۔
رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ رواں مالی سال کے دوران اقتصادی ترقی دواعشاریہ آٹھ فیصد رہے گی جو گزشتہ مالی سال کے دوران تین اعشاریہ تین فیصد تھی۔ صنعتی ترقی دباو کا شکار رہے گی جبکہ بہتر موسمی حالات اور حکومتی مراعات کی وجہ سے زرعی شعبے کی پیداوار اچھی رہنے کا امکان ہے۔
اے ڈی بی نے مزید کہا ہے کہ ڈالر کے مقابلےمیں روپے کی قدر اب حقیقت کے قریب پہنچ گئی ہے جس کی وجہ سے ملکی برآمدات کو فائدہ ہو گا۔