وزیراعظم عمران خان نے اسلاموفوبیا اور نفرت انگیز تقریر کیخلاف موثر اقدامات کرنے کا مطالبہ کردیا۔ اقوام متحدہ میں نفرت انگیز تقریر اور اسلاموفوبیا پر منعقدہ ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا۔
تقریب سے وزیراعظم پاکستان عمران خان نے خطاب کرتے ہوئے اسلام کو دہشت گردی کے برابر کھڑا کرنے کی مذموم سازش کو مسترد کیا اور بتایا کہ اس نوعیت کا خودساختہ نظریہ خطرناک ہے اور اسکو ختم کیے جانے کی ضرورت ہے۔
اپنے خطاب میں انہوں نے ںظریات اور مذہب کیخلاف بڑھتے ہوئے تعصبانہ رجحان اور تشدد پر بات کی اور اس مسئلے کے محرکات اور مرتب ہونے والے نتائج کی اہمیت کو اجاگر کیا۔
وزیراعظم عمران خان نے اپنے خطاب میں کہا کہ ان مسائل کے خاتمے کیلئے اقوام متحدہ کا پلیٹ فارم انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ انہوں نے مسلم امہ کے رہنماوں پر زور دیا کہ ان کو یہ بتانے کی کوشش کرنی چاہئے کہ کیوں حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ والہ وسلم اور دیگر معزز ہستیوں پر تنقید مسلم دنیا کے اربوں مسلمانوں کیلئے تکلیف کا باعث ہے۔
اپنے خطاب میں وزیراعظم عمران خان نے اقوام عالم کے مختلف فرقوں کے درمیان تحمل مزاجی اور ہم آہنگی بڑھانے پر بھی زور دیا۔
تقریب سے ترک صدر طیب اردوان نے بھی خطاب کیا۔ اس موقعے پر ترک صدر نے بھی اپنے خدشات سے آگاہ کیا اور آزادی اظہار رائے اور مذہبی آزادی کے درمیان توازن کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے مقبوضہ کشمیر میں بھی حالیہ صورتحال پر اپنے تحفظات کا اظہار کیا اور اس دیرینہ مسئلے کے انصاف پر مبنی حل کا مطالبہ کیا۔
تقریب میں اقوام متحدہ کے تہذیبوں کے اشتراک سے متعلق مندوبین نے بھی شرکت کی اور انہوں نے ان مسائل کو جنم دینے والے تنازعات کی جانب توجہ مبذول کروائی۔ مندوبین نے اس تقریب کے انعقاد پر پاکستان کی کاوشوں کو بھی سراہا ۔
واضح رہے کہ اس تقریب کا انعقاد پاکستان اور ترکی کی جانب سے مشترکہ طور پر کیا گیا۔